پاکستان
06 فروری ، 2014

حکومتی اورطالبان کمیٹی کا اجلاس ختم ،مشترکہ اعلامیہ جا ری

حکومتی اورطالبان کمیٹی کا اجلاس ختم ،مشترکہ اعلامیہ جا ری

اسلام آباد…حکومت اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹیوں کی ملاقات کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق حکومتی کمیٹی نے مذاکرات میں پانچ نکات اٹھائے ہیں۔ حکومتی کمیٹی کے یہ نکات طالبان کمیٹی اپنے ساتھ وزیرستان لے کر جائے گی اور اس پر طالبان سے بات چیت کرے گی۔ حکومتی کمیٹی کا پہلا نکتہ یہ تھا کہ مذاکرات آئین کے مطابق ہونے چاہئیں۔ دوسرا نکتہ یہ ہے کہ مذاکرات کا دائرہ کار صرف شورش زدہ علاقوں تک محدود ہوگا اور ان کا اطلاق پورے ملک پر نہیں ہوگا۔ تیسرا نکتہ یہ کہ امن و سلامتی کے منافی تمام سرگرمیاں ختم کی جائیں گی۔ چوتھا نکتہ یہ کہ کیا حکومتی کمیٹی کو طالبان کی نگران کمیٹی سے بھی بات چیت کرنا ہوگی۔ اور پانچواں نکتہ یہ کہ مذاکرات کا عمل طویل نہیں ہونا چاہیے کیونکہ قوم خوش خبری سننے کی منتظر ہے۔ دوسری جانب طالبان کی تین رکنی کمیٹی نے حکومتی کمیٹی کے سامنے بھی تین نکات رکھے۔ طالبان کمیٹی کا پہلا نکتہ یہ تھا کہ حکومتی کمیٹی کا دائرہ کار اور مینڈیٹ کیا ہے۔دوسرا نکتہ یہ تھا کہ حکومتی کمیٹی طالبان کے مطالبات منوانے کی کتنی صلاحیت رکھتی ہے۔جبکہ تیسرا نکتہ یہ کہ وزیرِاعظم اور آرمی چیف سے طالبان کمیٹی کی ملاقات کرائی جائے۔

مزید خبریں :