پاکستان
07 فروری ، 2014

کراچی: پولیس کی زیر حراست ملزم پر اسرار طور پر دم توڑ گیا

کراچی: پولیس کی زیر حراست ملزم پر اسرار طور پر دم توڑ گیا

کراچی…کراچی میں پولیس کی زیر حراست ملزم پر اسرار طور پر دم توڑ گیا۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ محمد رحیم کی موت بریک آئل پینے سے گردے خراب ہونے کے باعث ہوئی، لواحقین الزام لگاتے ہیں کہ اسے زبردستی بریک آئل پلایا گیا۔ پولیس سرجن ڈاکٹر جلیل قدیر کا کہنا ہے کہ محمد رحیم کو گزشتہ روز جناح اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا تاہم وہ جاں بر نہیں ہوسکا ، پولیس کے مطابق رحیم کو اورنگی ٹاؤن سے 29 جنوری کو منشیات کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور تین فروری کو لانڈھی جیل منتقل کیا گیا تاہم جیل منتقلی کے وقت اس کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی جس کے باعث اسے جناح اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ رحیم کی بیوہ اور دوستوں کے مطابق وہ مزدوری کرتا تھا ، پولیس نے رہائی کے لیے ایک لاکھ روپے مانگے تھے جس پر انھوں نے پولیس اہلکاروں کو 75ہزار ادا بھی کیے۔ جنوری میں اورنگی ٹاؤن سے محمد رحیم نامی شخص کو انسداد منشیات ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا اور 3فروری کو لانڈھی جیل منتقل کیا گیا تاہم جیل حکام کے مطابق جس وقت اسے جیل لایا گیا اس کی حالت غیر تھی، جس پر 5فروری کو ہی ملزم کوجناح اسپتال منتقل کیا گیامگر وہ جمعرات کوچل بسا، ڈاکٹرز کے مطابق ملزم کی موت بریک آئل پینے کے باعث گردے ناکارہ ہوجانے سے ہوئی، اس کے جسم پر تشدد کے نشانات نہیں تھے۔ محمد رحیم کی موت کی اطلاع ملتے ہی اس کے اہل خانہ اسپتال پہنچ گئے۔ اس کی بیوہ نے جیو نیوز کوبتایا کہ رحیم مزدوری کرتا تھا ، اس کی ایک بیٹی اور دو بیٹے ہیں، جس روز پولیس نے اسے گرفتارکیا اسی رات ایک لاکھ روپے رشوت مانگی، جس پر انھوں نے 75ہزار ادا بھی کیے تاہم پھر بھی اسے مارڈالا گیا۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران پیسے بٹورنے کا یہ کوئی پہلا اور شاید آخری واقعہ نہیں، متعدد شہری شکایات کرتے رہے ہیں تاہم ان کی داد رسی نہیں ہوئی، محمد رحیم کے لواحقین کا الزام اگر درست ہے تو اس میں ملوث اہل کاروں کے خلاف کارروائی سے محمد رحیم جیسے مزید ملزمان کی پراسرار اموات کا باب بند کیا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں :