08 فروری ، 2014
پشاور…خیبر پختونخواہ خصوصاً پشاور میں دہشت گردی کے پے در پے واقعات کے بعدپولیس نے بارودی مواد کا سراغ لگانے کیلئے 19سراغ رساں کتے تو خرید لئے لیکن ان کتوں سے کام لینے والے ہینڈلرزدستیاب نہ ہونے سے اس عمل کا فائدہ نہیں ہوپایا۔ بارودی مواد کا بروقت پتہ لگانے کیلئے خیبر پختونخواہ پولیس نے نومبر 2013ء میں پچاس سراغ رساں کتے خریدنے کا فیصلہ کیا اورتقریباً ایک کڑور روپے مالیت کے 19کتے خریدے بھی گئے لیکن ان کتوں سے کام لینے والے بھرتی نہیں ہوسکے۔ اس ضمن میں اشتہار نومبر میں دیا گیا۔ تاہم 3ماہ میں صرف پانچ ڈاگ ہینڈلرز ہی بھرتی ہوسکے۔ جس کے بعد 25اضلاع کیلئے صرف 13افراد ان کتوں سے کام لے رہے ہیں۔ ان کتوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ یا کام لینے کیلئے انہیں تربیت یافتہ ہینڈلرز کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے۔ جن کی کل 60 اسامیاں ہیں اور اب بھی 47 خالی ہیں لیکن مطلوبہ معیار کے لوگ دستیاب نہ ہونے سے فائدہ نہیں لیا جارہا۔ ہینڈلرز کی عدم دستیابی کی وجوہات بتاتے ہوئے ایک متعلقہ افسر کا کہناتھاکہ اس ایک کتے کے ساتھ چندہزار روپے کے الاوٴنس کے عوض عارضی نوکری کیلئے کوئی اپنے آپ کو خطرات میں کیوں ڈالے گا۔ ڈاگ ہینڈلرز نہ ہونے کی وجہ سے مزید سراغ رساں کتوں کی خریداری کا عمل بھی رک گیا ہے۔ یاد رہے کہ سراغ رساں کتے خریدنے کا فیصلہ بم ڈسپوزل یونٹ میں نفری کی کمی کے پیش نظرکیاگیا۔