14 فروری ، 2014
اسلام آباد…سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم ، آرمی چیف اور عمران خان کی ملاقات میں بتایا گیا تھا کہ آپریشن سے 40فیصد دہشت گردی کم ہو گی۔ سینیٹررضا ربانی نے کہاہے کہ امن وامان کی صورت حال کنٹرول نہ کرنے پر خیبرپختونخوا کی حکومت مستعفی ہوجائے۔ ایوان بالا سینیٹ کااجلاس چیئرمین نیئربخاری کی صدارت میں ہوا۔ قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہاکہ اپوزیشن تین دن سے وزیراعظم کوایوان میں آکر ان سے منسوب بیان کی وضاحت کا مطالبہ کررہی ہے لیکن وہ آئے نہ وزیرداخلہ۔سینیٹررضا ربانی نے کہاکہ پختوں خوا مسلسل دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، صوبائی حکومت امن کے قیام میں ناکام ہوچکی ہے مستعفی ہوجائے۔ قائد ایوان راجہ ظفرالحق نے بتایاکہ عمران خان شایدیہ بات سمجھ نہیں پائے یاپھردرست اندازمیں بیان نہ کرسکے۔وزیراعظم ، آرمی چیف اور عمران خان کی ملاقات میں بتایاگیاتھاکہ آپریشن سے دہشت گردی میں چالیس فیصدکمی ہوگی۔زاہد خان اور سنیٹرافراسیاب خٹک نے کہاکہ مذاکرات کا جو حشر ہورہاہے اس کی ذمہ دارحکومت ہے۔ ا س سے قبل وقفہ سوالات میں وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان نے بتایاکہ گزشتہ 5 سالوں کے دوران ملک بھر میں 1257 افراد لاپتہ ہوئے۔ سال 2008 سے اب تک پاکستان میں 37صحافی قتل ہوئے۔ فرحت اللہ بابرنے نکتہ اعتراض پرکہاکہ گورنراسٹیٹ بینک کوغیرقانونی طورپرہٹایاگیا، اس پروزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے تو کبھی نہیں کہا کہ پی پی پی کے گورنرز کیوں تبدیل ہوئے، گورنر سٹیٹ بینک نے اپنی مرضی سے استعفٰی دیا۔ وزیراطلاعات پرویزرشید نے گیس چوری اور اس کی روک تھام کے بارے میں آرڈیننس پیش کیا۔سینیٹ کااجلاس اب پیرکوہوگا۔