18 فروری ، 2014
نیویارک …امریکی میڈیا کے مطابق افغانستان سے انخلا سے قبل اپنے ایک فوجی کی رہائی کے لئے امریکا نے طالبان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کافیصلہ کیا ہے،طالبان کو فوجی کے بدلے گوانتاناموبے میں قیدطالبان کی رہائی کی پیش کش کی جائے گی۔ واشنگٹن میں حکام کا کہنا ہے کہ ایک امریکی سارجنٹ کی رہائی کے بدلے گوانتا نامو بے میں برسوں سے قید پانچ طالبان کو قطر میں حفاظتی حراست میں دیا جائے گا۔ امریکی فوجی کو2009 میں افغانستان میں پکڑلیا گیا تھا۔ وہائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار کا کہنا ہے کہ یہ پیش کش دوسال سے ہے اور پنٹاگون، وزارت داخلہ اور دیگر ایجنسیوں نے گزشتہ ماہ تمام پانچ طالبان کو رہا کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیاہے۔ اس سے پہلے طالبان نے امریکی فوجی کے بدلے ایک یا دو طالبان قیدیوں کی رہائی ماننے سے انکار کردیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ طالبان نے اس معاملہ پر دو سال پہلے مذاکرات معطل کردیئے تھے، لیکن امریکا نے مزاکرات کا راستہ بند نہیں کیا، نئی پیش کش باضابطہ طور پر نہیں ہے اورنہ ہی کسی سرکاری اہلکار کا دوحہ جانے کا منصوبہ ہے، جہاں قطرکی حکومت اس بارے میں سہولتیں فراہم کرسکتی ہے۔ پینٹا گون کے پریس سیکریٹری کا کہنا ہے کہ امریکی حکام اپنے فوجی واپسی چاہتے ہیں۔