پاکستان
27 فروری ، 2014

لاہور میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد کے قتل کیس میں مزید سسپنس

لاہور میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد کے قتل کیس میں مزید سسپنس

لاہور…18فروری کو لاہور میں ایک ہی خاندان کے8 افراد کا پرسرار قتل کے کیس میں مزید سسپنس پیدا ہو رہا ہے۔ جیو نیوز نے قتل ہونے والے 8افراد میں شامل زاہد اقبال کے کمپیوٹر، فیس بک ،yahoo اکاوٴنٹ کی تفصیلات حاصل کی ہیں،جس میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ زاہد اقبال قتل ہوجانے کے کئی گھنٹے بعد بھی فیس بک استعمال کرتا رہا۔ پولیس نے 18 فروری جو ساڑھے تین بجے دوپہر جائے وقوع دیکھا جہاں گھر کے8 افراد کی لاشیں موجود تھیں، لیکن زاہد اقبال کا کمپیوٹر بتاتا ہے کہ اس نے اپنے قتل کے چار گھنٹے بعد دوسرے آدمی کی فرینڈشپ کی درخواست منظور کر لی۔یہ وہ وقت ہے جب تمام 8 مقتولین کی لاشیں پولیس کی تحویل میں لی جا چکی ہیں۔ اس کمپیوٹر ریکارڈز سے دبئی میں شروع کئے جانے والے ٹورازم کے اس کاروبار کی فزیبلیٹی رپورٹ بھی موجود ہے جو زاہد اقبال دبئی کے رہائشی گلزار کے ساتھ شروع کرنے والا تھا۔ اس کاروبار کی مجموعی لاگت 3 لاکھ 75 ہزار 500 درہم تھی۔ اس فزیبلیٹی رپورٹ کی کاپیاں زاہد اقبال نے 12 فروری کو دو افراد کو میل بھی کی تھیں۔ مقتول زاہد ایک طرف ٹوارزم کا کاروبار شروع کر رہا تھا دوسری جانب اس کے پاسپورٹ کی تاریخ ختم ہو چکی تھی۔ زاہدکی آئی ڈی میں 6 سالہ آمنہ سے محبت کا اظہار اس کے اسکیچ سے کیا ہوا ہے۔ اس کی اپنے گاوٴں میں فیملی کے ساتھ تصاویر بھی موجود ہیں۔جائے واردات پر پولیس کو زاہد اقبال کا کمپیوٹر آن ملا تھا،اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے،کیا زاہد اقبال کے فیس بک اور yahooاکاوٴنٹ ہیک ہو چکا تھا اور وہ کون تھا جو زاہد اقبال کا کمپیوٹر پر قدم قدم پر تعاقب کر رہا تھا۔ یہ سب سوال پولیس اور تحقیقاتی ایجنسیوں سے جواب مانگ رہی ہیں۔

مزید خبریں :