07 مارچ ، 2014
اسلام آباد…وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ طالبان نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو قبائلی علاقوں میں اسی ماہ بڑے پیمانے پر آپریشن شروع ہوسکتا ہے۔غیرملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اگرجنگ بندی ہے،تو پوری طرح ہونی چاہیے۔ طالبان نے اس کی خلاف ورزی کی تو حکومت شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کرنے یا قبائلی علاقوں میں فوج بھیجنے سے بھی نہیں ہچکچائے گی۔اس میں اب مہینوں نہیں لگیں گے بلکہ مارچ کے مہینے میں مارچ ہوسکتا ہے۔ جنگ بندی کے باوجود اگر حملے ہوتے رہے تو حکومت طالبان کے ساتھ بات چیت کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ وزیردفاع کا کہنا تھا پاکستان کو خدشہ ہے کہ افغانستان میں امریکی جنگی مشن کے اختتام پر پاک افغان سرحد کے دونوں طرف عسکریت پسندی کو تقویت مل سکتی ہے۔ اگر امریکی انخلا کے بعد پاکستانی سرحد سے ملنے والے افغانستان کے جنوبی اور مشرقی علاقوں میں افغان طالبان مضبوط ہوئے تو یہ ایسی صورت حال جس کے بارے میں سوچنے سے بھی گریز کرنا چاہیے۔