16 مارچ ، 2014
لاڑکانہ… لاڑکانہ میں مقدس اوراق کی مبینہ بے حرمتی کے بعد مشتعل افراد نے مرکزی مندر کا گھیراوٴ کرلیا اور دھرم شالا کو آگ لگادی، کشیدگی کے بعد علاقے میں کرفیو نافذ کردیا گیا، پولیس نے مبینہ ملزم کو گرفتار کرلیا۔ ہندو برادری نے واقعے کی مذمت کی ہے۔ لاڑکانہ کے علاقے مرادواہن میں ایک شخص نے مبینہ طورپر مقدس اوراق کی بے حرمتی کی، جس پر مشتعل افراد نے اس کے گھر کا گھیراوٴ کرلیا جبکہ مختلف مذہبی تنظیموں کے کارکن بھی علاقے میں جمع ہوگئے، مشتعل افراد نے جناح باغ چوک کے قریب واقع مرکزی مندر پر حملہ کردیا اور مندر سے متصل دھرم شالا کو آگ لگادی۔کشیدگی کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری پہنچی اور مشتعل افراد کو منتشر کرنے کے لئے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔ فائر بریگیڈ نے دھرم شالا میں لگنے والی آگ پر تھوڑی دیر میں قابو پالیا۔ واقعے کے بعد جناح باغ اورملحقہ علاقوں میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیاہے۔ دوسری جانب صدر ہندو پنچائیت کلپنا دیوی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقدس اوراق کی بے حرمتی کرنے والے شخص کا ہندو برادری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اْدھر گورنر سندھ عشرت العباد نے واقعے کانوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام و ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔