پاکستان
04 اپریل ، 2012

اسلام آباد میں سولر بجلی کے 68 کھمبے لگانے کی پیشکش سرخ فیتے کا شکار

 اسلام آباد میں سولر بجلی کے 68 کھمبے لگانے کی پیشکش سرخ فیتے کا شکار

اسلام آباد … ملک اس وقت بجلی کے شدید ترین بحران کا شکار ہے، مگر حکومت مفت بجلی لینے میں بھی سنجیدہ نہیں، ایک کمپنی نے اسلام آباد میں سولر بجلی کے کھمبے مفت لگانیکی پیشکش کی جس سے حکومت کو سالانہ کروڑوں روپے کی بچت ہونا تھی مگر 2010ء سے پچھلے مہینے تک یہ فائل سرخ فیتے کا شکار رہی ۔ مفت کی چیز مل جائے تو دل چاہتا ہے ایک کی جگہ 2 لے لیں مگر حکومت کی سوچ شاید اس سے ذرا مختلف ہے۔ پاکستان کی معیشت بجلی کو ترس رہی ہے، ایسے میں ایک مقامی کمپنی نے 2010ء میں پیشکش کی کہ وہ جناح ایونیو اور فیصل ایونیو کی 68 اسٹریٹ لائٹس شمسی توانائی پر مفت منتقل کردے گی جن کی دیکھ بھال بھی اس کے ذمے ہو گی، بدلے میں اسے صرف ان کھمبوں پر 10 سال کیلئے ایڈورٹائزنگ کے حقوق چاہئیں،مگر حکومت کو چپ لگ گئی اور پھر اس پیشکش کی دستاویزات گم ہوگئیں۔ ذرائع کے مطابق نومبر 2011ء میں اسی کمپنی نے دوبارہ پیشکش کی تو 6 ماہ تک مختلف سرکاری اداروں میں چٹھیوں کا تبادلہ ہی ہوتا رہا۔ پھر انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ نے بات وزیراعظم تک پہنچائی اور کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے، وزیراعظم نے منصوبے پر عملدرآمد کی اجازت دے دی، مگر کئی رکاوٹیں اب بھی آڑے آ رہی ہیں۔ سی ڈی اے ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں اسٹریٹ لائٹس کی بجلی کا بل 25 کروڑ روپے جبکہ ان تمام کھمبوں پر اشتہارات سے ہونے والی سالانہ آمدن 80لاکھ روپے سالانہ ہے۔ ماہرین کے مطابق تشہیری حقوق کے بدلے مفت کی بجلی گھاٹے کا سودا نہیں۔

مزید خبریں :