19 مارچ ، 2014
کوالالمپور…ملائیشیا کا طیارہ کہاں گیا؟ اس سوال کا جواب سب ہی تلاش کررہے ہیں۔ ملائیشین ائیرلائنز کے لاپتا طیارے کی تلاش اب تک بے نتیجہ ہے، آج کے جدید دور میں جب موبائل فون کے سگنلزسے ہی مقام کا پتا لگایا جاسکتا ہے ، تو اس لاپتا طیارے کی گمشدگی نے سب کو تشویش میں مبتلا کررکھا ہے ۔ایک طرف تفتیش کارپریشان ہیں تو دوسری طرف جہاز میں سوار مسافروں کے لواحقین کو کسی پل سکون نہیں۔ ملائیشین ایئرلائنز کا بوئنگ 777طیارہ 8مارچ کو ہفتے کی صبح 12بج کر 41منٹ پر کوالالمپور ائیرپورٹ سے چین کے دارلحکومت بیجنگ کیلئے روانہ ہوا تھا مگر تقریباً 40 منٹ بعد ہی ملائیشیا اور ویتنام کی سمندری حدود کے درمیان۔ طیارے کا رابطہ کنٹرول ٹاور سے منقطع ہوگیاجس کے بعد سے ایک طرف طیارے کے ملبے کی تلاش اور دوسری طرف انویسٹی گیشن اداروں کی تحقیقات بھی جاری ہے۔ طیارے میں عملے کے 12افراد سمیت کل 239مسافر سوار ہیں۔ جس میں اکثریت یعنی154کا تعلق چین اور تائیوان سے ہے، ان کے علاوہ ملائیشیا کے 38، انڈونیشیا کے 7، آسٹریلیا کے 6، بھارت کے 5، فرانس کے 4 اور امریکا سے تعلق رکھنے والے 3مسافر بھی طیارے میں سوار ہیں، باقی مسافروں کا تعلق بھی دیگر پڑوسی ممالک سے بتایا جاتا ہے۔ طیارے کے اچانک غائب ہونے پر کئی مفروضے بھی گردش کررہے ہیں۔ جس میں جہاز کو ہائی جیک کرنے، دہشت گردوں کی جانب سے دھماکا خیز مواد سے اڑانے، پائلٹ کی غلطی یا خودکشی، جہاز کے برقی نظام کی ناکامی اور ڈھانچے میں پیدا ہونے والے ممکنہ نقص کو بھی حادثے کی وجوہات میں شمارکیا جارہا ہے، مگر ان مفروضوں کی تصدیق کے لیے جہاز کا سراغ لگانے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے۔ جس میں فی الحال اب تک کوئی کامیابی نہیں مل سکی ہے۔