05 اپریل ، 2012
لاہور… لاہور میں تین روز قبل دو طالبات کی گرفتاری اور اغوا کا کیس نیا رخ اختیار کر گیا۔ لڑکیوں کے والدین کو فون کر کے تاوان طلب کرنے والا پولیس اہل کار نکلا جسے ساتھی سمیت حراست میں لے لیا گیا ہے۔لاہور کی رہائشی دو طالبات دو اپریل کو اچانک غائب ہو گئیں۔ ایک شخص نے فون کے ذریعے بچیوں کے اغوا کا دعویٰ کیا اور والدین سے رہائی کے لئے تاوان مانگا۔ اطلاع ملنے پر گلبرگ پولیس نے اغوا کا مقدمہ درج کر لیا۔ جیو نیوز پر خبر نشر ہوئی تو پتہ چلا کہ طالبات تھانہ شادمان کی حوالات میں ہیں اور پولیس نے انہیں فحاشی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر انکوائری میں انکشاف ہوا کہ تاوان مانگنے والا تھانہ شادمان کا سپاہی ہے۔ طالبات کے خلاف درج مقدمہ واپس لے لیا گیا ہے۔ ادھر شادمان پولیس نے ہوٹل مالک کو شراب رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ ہوٹل کے مالک نے پولیس کے اس دعوے کو غلط قرار دیا تھا کہ دونوں لڑکیاں اس کے ہوٹل سے گرفتار ہوئی ہیں۔