پاکستان
06 اپریل ، 2012

میمو کمیشن کا اجلاس آج پھر ہوگا

میمو کمیشن کا اجلاس آج پھر ہوگا

اسلام آباد… میمو تحقیقاتی کمیشن کا اجلاس آج پھر ہو گا اور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی کارروائی جاری رکھے گا۔ کل ہونے والی سماعت میں سابق آئی ایس آئی چیف لیفنٹنٹ جنرل ریٹائرڈ احمد شجاع پاشا نے میمو کمیشن کو بتایا کہ ایبٹ آباد آپریشن کے بعد فوجی بغاوت کا کوئی منصوبہ نہیں تھا، میموایشو قومی سلامتی کے لیے انتہائی حساس ہے،اس لیے آئی ایس آئی نے معاملہ سیاسی اور فوجی قیادت پر چھوڑ دیا۔ فریقین کے وکلاء کی جرح پرجنرل پاشا نے بتایاکہ صدر، وزیراعظم ، آرمی چیف اور ان کی ملاقات میں حسین حقانی کو بلا کر وضاحت طلب کی گئی تو انہوں نے بلیک بیری پیغامات کو جھوٹ قرار دیا، 45 منٹ کے اجلاس میں حقانی 10 منٹ موجود رہے، اجلاس میں حقانی کے استعفے کا فیصلہ نہیں ہوا تھا اور اطلاعات ہیں کہ حسین حقانی اس کے بعد ایوان صدر میں رہے۔ زاہد بخاری کی جرح پر جنرل پاشا نے کہا منصور اعجاز کے مضامین سے لگتاہے کہ وہ پاکستان ، اس کی فوج اور انٹیلے جنس کے بارے تنقیدی رویہ رکھتے ہیں۔ میمو کمیشن کے سوالات پر جنرل پاشا نے کہاکہ وہ منصوراعجاز کی طرح حسین حقانی سے نہیں ملے، کمیشن نے کہا یہ عجیب بات ہے کہ آپ امریکی شہری سے تو ملے لیکن اپنے سفیر سے نہیں ملے۔ احمد شجاع پاشا نے کہاکہ انہوں نے معاملہ عسکری اور سیاسی قیادت پر چھوڑ دیا تھا، فوج اور سویلین حکومت میں اختلافات کا غلط تاثر پیدا کیا گیا ،منصور اعجاز کے غیرملکی انٹیلے جنس ایجنسیز سے روابط کی تحقیقات نہیں کی تھیں کیوں کہ ضروری تو میمو تھا جو امریکی حکام تک پہنچایا بھی گیا، جیمز جونز اور مائیک مولن نے اس کی تصدیق کررکھی ہے۔

مزید خبریں :