04 اپریل ، 2014
گڑھی خدا بخش…پاکستان پیپلز پارٹی کے سرپرست ِ اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات کے نام پر اندھوں سے راستہ پوچھ رہی ہے، اگر کسی نے اقلیتوں پر حملے کا سوچا تو بلاول اور اس کے جیالے اقلیتوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے، ذوالفقار علی بھٹو غریبوں، مزدوروں کا سہارا تھا، وہ تھا تو کسی کو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہیں تھی، کھپے کھپے بھٹو کھپے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر بلاول بھٹو زرداری کا گڑھی خدا بخش میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بلوچستان، خیبر پختونخوا اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ اثاثوں میں سے اپنا حصہ مانگیں، پاکستان کا قرض ادا کرنے کیلئے صوبوں کے حقوق نہیں چھیننے دینگے، حکومت کا مسئلہ پرائیوٹائزیشن یا نیشنلائزیشن کا نہیں پرسنلائزیشن کا ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آکر آصف زرداری کا گیس پائپ لائن منصوبہ ختم کر دیا، زرداری نے غیر ملکی پریشر میں آئے بغیر گیس پائپ لائن منصوبہ شروع کیا، پاکستان کی قیمت 1.5ارب ڈالر لگائی جاتی ہے اور قوم کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا، حکومت کی نیت صاف تھی تو قوم کو کیوں نہیں بتایا گیا۔ بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ کیا یہ قیمت ملک کے جوانوں کی سرکی قیمت ہے؟ ہماری فوج غیرت مند فوج اور سرمایہ ہے کسی کی جاگیر نہیں، ہماری اپنی جنگ ختم نہیں ہوئی اور آپ دوسروں کی جنگ میں چھلانگ لگانے جارہے ہیں، ہمیں اس لیے تھر کے عوام نے منتخب کیا کیونکہ ہم غریبوں کی پارٹی ہیں، جن قوموں سے جمہوریت چھین لی جاتی ہے وہاں غریب ایسے غربت کا شکار رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج میرا تھر اس حالات پر پہنچا ہے تو اس کاذمے دار تھر سے الیکشن جیت کر وزیراعلیٰ بننے والا ہے، میاں صاحب کی ٹیم نے ہم سب کو مایوس کیا، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم روک دی گئی، میاں صاحب کو نوٹس لینے پر مجبور کر دیا گیا، سندھ حکومت 2018ء تک تھرکے ہر گھر میں پینے کا صاف پانی فراہم کرے گی۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی ثقافت اور تحفظ کو اپنا ہتھیار بنانا ہوگا، کچھ لوگ ایسے بھی تھے جنہیں سندھ فیسٹیول کی ترقی پسند نہیں آئی، کچھ لوگوں نے سندھ فیسٹیول کی مخالفت کی، انتہا پسندی کے مائنڈ سیٹ سے لڑنا ہے تو اپنی تہذیب کو ہتھیار بنانا ہوگا، پیپلزپارٹی پر لاشوں کی سیاست کا الزام لگانے والے بچوں کی لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں، پیپلز پارٹی پر لاشوں کی سیاست کا الزام لگانے والے بچوں کی لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں، ایسے لوگوں کو خبردار کرتا ہوں کہ یہ وقت سیاست کا نہیں ایک قوم بننے کا ہے، یہ سرکٹ تو سکتا ہے لیکن کسی کے سامنے جھک نہیں سکتا۔بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ آصف زرداری کو 11سال قید میں رکھ کر اس کا عزم چھیننے کی کوشش کی گئی، آصف زرداری کاعزم چھیننے والے اس کی مسکراہٹ بھی نہیں چھین سکے، بھٹوکھپے کامطلب جانناہے توبینظیربھٹواورآصف زرداری کودیکھو۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اسلام کے نام پراپنی دہشت کا قانون نافذکرناچاہتے ہیں، ان لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ اسلام نہیں ہے، تباہی مچاکر جنت کی حوریں لینا چاہتے ہیں، وہ انہیں نہیں ملیں گی، جاگ میرا پنجاب جاگ، پاکستان جل رہا ہے، انہیں خبردار کرتا ہوں جو اپنے صوبے میں دہشت گردوں کو سیاست کے نام پر پناہ دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جوزف کالونی میں چرچ کوآگ لگادی جاتی ہے اور ایک شخص گرفتار نہیں ہوتا، سندھ میں کسی دہشت گرد کو اجازت نہیں کہ مذہب اور نسل کے نام پر فساد پھیلائے، بلاول بھٹوزر داری اور اس کے جیالے دہشت گردوں کی خلاف چٹان کی طرح کھڑے ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی اقلیتوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، اس ملک میں ظالمان کا نظام نافذہوگیا تو سندھ میں بیٹیاں زندہ دفن ہوں گی، دہشت گرد درندے ہیں مسلمان نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے بینظیربھٹو کو دفناتے وقت پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، کبھی آپ ملا محسود کی موت پر آنسو بہاتے ہیں اور کبھی فوجیوں کی شہادت پر تعزیت کرتے ہیں، اسلام کے نام پر جہالت کے اس دور میں پھینکا جا رہا ہے جو اسلام سے پہلے عرب میں تھا، یہ کون ہوتے ہیں اسلام سکھانے والے، مذاکرات ضرور کریں لیکن ہوگا کیا؟ دھوکے کا اس سے پوچھیں جو اپنے فوجی بیٹے کو دفناتے وقت پاکستان زندہ باد کہتا ہے۔