06 اپریل ، 2012
کراچی … اورنگی ٹاوٴن میں نامعلوم افرا کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کے اہل خانہ نے میتوں کے ہمراہ وزیراعلیٰ ہاوٴس کی جانب جانے کی کوشش کی ہے، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی گئی جس کے بعد مظاہرین سے مذاکرات کیلئے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ پہنچ گئے اور قاتلوں کیخلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد دھرنا دینے والے مظاہرین واپس چلے گئے۔ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاوٴن میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پیپلزپارٹی کے 3 کارکن جاں بحق ہو گئے تھے جن کی میتیں لے کر ان کے اہل خانہ اور پی پی کارکن شاہین کمپلیکس پہنچے اور وہاں سے وزیراعلیٰ ہاوٴس جانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے انہیں روکنے کیلئے شیلنگ کی۔ مظاہرین ایک موقع پر میتیں سڑک پر چھوڑ کر پیچھے ہٹ گئے تاہم کچھ لوگوں کی پولیس اہلکاروں کے ساتھ شدید تلخ کلامی ہوئی ۔ کچھ دیر بعد وزیراعلیٰ سندھ قائم علی مظاہرین سے مذاکرات کیلئے پہنچ گئے۔ وزیراعلیٰ سندھ گاڑی سے نہیں اترے بلکہ مظاہرین کے نمائندوں کو اپنے ساتھ گاڑی میں بٹھا لیا ۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے، ہماری حکومت میں ہمارے ہی لوگوں کا قتل ناقابل برداشت ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے تینوں کارکنوں کے قاتلوں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرادی جس کے بعد پی پی کارکنوں نے دھرنا ختم کردیا اور میتوں کو ایمبولینس میں رکھ کر واپس چلے گئے۔