26 مئی ، 2014
نئی دہلی… بھارت میں نریندر مودی کی حلف برداری کے ساتھ ان کی نئی ممکنہ کابینہ بھی خبروں میں ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی کی کابینہ 45وزرا پر مشتمل ہوگی جن میں 24ورزا اور 11وزرائے مملکت ہونے کاامکان ہے۔بھارت کے نامزد وزیراعظم نریندرمودی کی کابینہ کیلیے کئی بڑے نام لیے جارہے ہیں۔ان میں شامل ہیں اٹل بہاری واجپائی کے بعد سب سے طویل مدت تک بی جے پی کے سربراہ رہنے والے راج ناتھ سنگھ ،جنہیں وزارت داخلہ کا قلمدان ملنے کا امکان ہے۔ کئی اہم امور پر سخت موٴقف رکھنے والی اورسابق لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر باسٹھ سالہ سشما سوراج بھی اس طویل قطار میں شامل ہیں اور انہیں وزارت خارجہ سونپے جانے کا امکان ہے۔مودی کے قریب ترین اورابھی تک الزامات سے پاک ارون جیٹلی بنیں گے وزیر خزانہ۔بھارتی میڈیا کے مطابق سابق بھارتی آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ کو وزیر مملکت برائے دفاع بنائے جانے کا امکان ہے جب کہ وزارت دفاع کا قلمدان مودی خود اپنے پاس ہی رکھیں گے۔بھارتیہ جتنا پارٹی کے سابق صدر نتن گَڈکری کو انفرااسٹرکچر کی وزارت یا ٹرانسپورٹ منسٹری ملنے کی توقع ہے۔ان کے ساتھ روی شنکر پرساد،اننتھ کمار،مانیکا گاندھی،وین کیا نائڈو، اور امیٹھی میں کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی سے سخت مقابلہ کرنے والی سمرتی ایرانی کو بھی وزارت ملنے کی توقع ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تریسٹھ سالہ مودی چاہتے ہیں کہ ان کی حکومت جوانوں پر مشتمل ہو جس میں کوئی بھی وزیر 75سال سے زائد عمر کا نہ ہواجس سے پارٹی کے کئی سینئر رہنماوٴں کے مستقبل کے حوالے سے سوال پیدا ہو گیا ہے۔اطلاعات ہیں کہ بی جے پی کے رہنما ایل کے ایڈوانی لوک سبھا میں اسپیکر کے عہدے کے خواہشمند ہیں،جبکہ پی جے پی کے مسلسل آٹھ مرتبہ رکن پارلیمنٹ سمترا مہاجن بھی اس عہدے کیلیے امیدوار ہیں۔حیرت کی بات یہ ہے پارٹی کے سینیر رہنما مرلی منوہر جوشی کا نام ممکنہ وزرا کی فہرست میں شامل ہی نہیں۔