09 جون ، 2014
کراچی........ 5ستمبر1986 کو کراچی ایئر پورٹ پر ہائی جیکنگ کا واقعہ پیش آیا۔ طیارے میں موجود مسافر کی عقلمندی اور پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی بر وقت کارروائی نے اغواکاروں کے عزائم کو ناکام بنادیا۔ 5ستمبر 1986کو پین امریکن ورلڈ ایئرویزPan American World Airways کے طیارے بوئنگ 747 نے 360مسافروں کو لے کر ممبئی ایئر پورٹ سے اڑان بھری، فلائٹ 73 کو کراچی سے ہوتے ہوئے جرمنی کے فرینکفرٹ ایئر پورٹ اور پھر نیویارک کے جون ایف کینیڈی ایئر پورٹ پہنچنا تھا۔طیارے کے کراچی ایئر پورٹ پر اترنے کے بعد صبح 6 بجے لیبیا کے چار باشندے ایئرپورٹ سیکیورٹی گارڈ کے یونیفارم میں ملبوس گاڑی میں سوار ہوکر سیکیورٹی چیک پوائینٹ سے ایئرپورٹ میں داخل ہوئے۔چاروں افراد پسٹل، ہینڈ گرینیڈ اور دھماکاخیز بیلٹ سے لیس تھے، چاروں افراد کا تعلق جماعت ’’ابوندال‘‘ سے تھا، اغوا کاروں کا مقصد طیارے کو بطور میزائل استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی وزارت دفاع کو نشانہ بنانا تھا۔ ہائی جیکنگ کے دوران اغوا کاروں نے 20مسافروں کو ہلاک کر دیا، ایک مسافر کے ہاتھ طیارے میں موجود کتابچہ آگیا جس میں ایمرجنسی کی صورت دی گئی ہدایات موجود تھیں۔ ہدایات سے مدد لیتے ہوئے مسافر طیارے کا ایمرجنسی گیٹ کھولنے میں کامیاب ہوگیا اور کچھ مسافر اغوا کاروں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ اسی دوران اغوا کاروں نے فائرنگ شروع کردی دوسری جانب سے پاکستانی سیکیورٹی اہلکاروں نے کارروائی کی، بالآخر چاروں اغواکاروں نے ہتھیار ڈال دیئے جنہیں سزائے موت دی گئی جسے بعد میں عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا۔