پاکستان
09 جون ، 2014

کراچی ایئرپورٹ پر حملہ مہران بیس حملے سے مماثلت رکھتا تھا

کراچی ایئرپورٹ پر حملہ مہران بیس حملے سے مماثلت رکھتا تھا

کراچی......افضل ندیم ڈوگر...... کراچی ایئر پورٹ پر کل رات ہونے والے حملے اور مہران بیس پر حملے میں کافی مماثلت پائی جاتی ہے تاہم اس بار دہشت گردوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ کراچی میں پاکستان نیوی کی مہران بیس پر 22 مئی 2011 کو اتوار کی رات ساڑھے دس بجے انتہائی منظم دہشت گرد حملہ کیا گیا تھا۔ دس سے زائد غیرملکی دہشت گردوں کی اس قدر اچانک کارروائی پر سیکورٹی کے عملے کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں مل سکا۔ یوں یہ چند حملہ آور بموں اور راکٹوں کے حملے اور فائرنگ کرتے ہوئے بیس کے اہم حصے اور کنٹرول ٹاور پر بھی قابض ہوگئے تھے۔ سیکورٹی فورسز کو بھرپور جوابی کارروائی کرنے یا منصوبہ بندی میں کئی گھنٹے لگے اس وقت تک حملہ آور ملک کو بھاری نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوئے اور اب ٹھیک تین سال بعد کراچی ائرپورٹ پر بھی اتوار ہی کی رات کے اسی پہر عین اسی انداز میں منظم دہشت گردانہ کارروائی کی گئی۔ پی این ایس مہران بیس پر حملے کی طرح کراچی ایئرپورٹ کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد بھی اپنے ساتھ پانی اور خشک میوے ساتھ لائے تھے۔ یہی نہیں یہ حملہ آور خون منجمد اور درد کم کرنے والی ادویات بھی ساتھ لائے تھے۔حکام کے مطابق اس بار دہشت گردوں کو بھر پور جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ حملے کے تھوڑی دیر بعد ہی پاکستان رینجرز اور کراچی پولیس کے کمانڈوز ائیر پورٹ سیکورٹی فورس کی مدد کو پہنچ گئے تھے جبکہ ایک گھنٹے بعد پاک فوج کے جوان بھی آپریشن میں شریک ہوگئے۔ تمام سیکورٹی فورس نے مشترکہ اور منظم حکمت عملی کے تحت کارروائی کی جس کے نتیجے میں حملے کے چند گھنٹے بعد سات حملہ آور ہلاک کر دیئے گئے جبکہ فورسز کے گھیرے میں آنے والے دیگر دہشت گرد خود کو دھماکہ کرکے ہلاک پر مجبور ہوئے۔ صبح ہونے تک تمام صورتحال واضح ہوچکی تھی اور کراچی ائرپورٹ فورسز کے کنٹرول میں تھا۔ حکام کے مطابق جوابی کاروائی میں ذرا سی بھی تاخیر ہوجاتی تو جدید ہتھیاروں اور گولہ بارود سے لیس دہشت گرد ائرپورٹ کو غیرمعمولی نقصان سے دوچار کر سکتے تھے۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ دہشت گردی کی یہ کوشش ناکام ہوئی اور تمام طیارے اور حساس تنصیبات محفوظ ہیں۔

مزید خبریں :