انٹرٹینمنٹ
11 جون ، 2014

پاکستان فلم انڈسٹری کے پہلے پاپولر ہیرو سنتوش کمار کی 32ویں برسی

پاکستان فلم انڈسٹری کے پہلے پاپولر ہیرو سنتوش کمار کی 32ویں برسی

لاہور.......پاکستان فلم انڈسٹری کے پہلے پاپولر ہیرو سنتوش کمار کو ہم سے بچھڑے آج 32برس ہو گئے،سنتوش کمار کی خوبصورتی اور وجاہت کی مثالیں آج بھی دی جاتی ہیں۔ 25 دسمبر 1926ءکو پیدا ہونے والے سنتوش کمار کا اصل نام سید موسیٰ رضا تھا ۔عثمانیہ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا اور پھرفلمی دنیا سے وابستہ ہوگئے۔ انہوں نے قیام پاکستان سے قبل دو فلموں ’’اہنسا‘‘ اور ’’میری کہانی‘‘ میں کام کیا۔ قیام پاکستان کے بعد وہ پاکستان چلے آئے جہاں انہوں نے مسعود پرویز کی فلم ’’بیلی‘‘ میں کام کیا۔منٹو کی کہانی پر بنائی گئی اس فلم میں اداکارہ صبیحہ خالم سائیڈ ہیروئن تھیں۔ اس کے بعد انہوں نے دو آنسو ، چن وے، شہری بابو، غلام، قاتل، انتقام، سرفروش، عشق لیلیٰ، حمیدہ، سات لاکھ، وعدہ، سوال، مکھڑا اور موسیقار میں کام کیا۔ان کی صبیحہ خانم سے شادی پاکستانیفلمی صنعت کی کامیاب ترین شادی ثابت ہوئی۔سنتوش کمار کی دیگر فلموں میں دامن، کنیز، دیور بھابی، تصویر، شام ڈھلے، انجمن، نائیلہ، چنگاری، لوری، گھونگھٹ اور پاک دامن کے نام شامل ہیں۔ انہوں نے 10 پنجابی فلموںسمیت 92 فلموں میں کام کیا انہوں نے 3 مرتبہ بہترین اداکار کا نگار ایوارڈ بھی حاصل کیا۔سنتوش کمار 11جون 1982ءکولاہور میں اپنے پرستاروں کو افسردہ چھوڑ کر اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔

مزید خبریں :