13 اپریل ، 2012
کراچی … اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی جاری کردی ہے، کھاتے داروں کیلئے خوشخبری ہے کہ شرح منافع ایک فیصد بڑھا دیا گیا ہے جبکہ کاروباری برادری شرح سود میں کمی کیلئے مزید 2 ماہ انتظار کرے۔ اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کراچی میں مانیٹری پالیسی بیان میں بنیادی شرح سود کو 12 فیصد کی سطح پر مستحکم رکھتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی بینک کی توجہ مہنگائی کو کم کرنے پر ہے۔ دوسری جانب چھوٹے کھاتے داروں کیلئے خوشخبری ہے کہ وہ یکم مئی سے 5 کے بجائے 6 فیصد شرح منافع حاصل کرسکیں گے، شرح منافع سے متعلق آزاد پالیسی ناکام ہوگئی ہے۔ اسٹیٹ بینک نے مزید کہا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے اور بیرونی آمدنی میں گراوٹ کی وجہ سے بجٹ خسارہ بڑھتا جارہا ہے، اس خسارے کی وجہ سے حکومت رواں مالی سال اب تک 519 ارب روپے کا قرض لے چکی ہے۔ بڑھتے ہوئے قرضے اسٹیٹ بینک کے نئے قانون کی خلاف ورزی ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے حکومت کی مالیاتی پالیسی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ وہ قرضوں کو کس طرح واپس کرے گی؟۔