دنیا
05 اگست ، 2014

داعش کا ممکنہ ہدف مکہ مکرمہ ہے، سعودی مشیرکاخدشہ

داعش کا ممکنہ ہدف مکہ مکرمہ ہے، سعودی مشیرکاخدشہ

کراچی......رفیق مانگٹ......روسی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب نے داعش کے حملوں سے بچاؤ کے لئے پاکستان اور مصر سے مدد مانگ لی ۔( RIA Novosti) کے مطابق سعودی عرب نے عراق میں داعش کی طرف سےمذہبی مقامات کی شہادت کے بعد مکہ کو بچانے کے لئے مدد طلب کی ہے ۔خبررساں ادارے نے امریکی ذرائع ابلاغ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ سعودی عرب مصر اور پاکستان سے مد د کا خواہاں ہے۔امریکی نیوز سائٹ انٹرنیشنل بزنس ٹائمز نے سعودی مشیر کے حوالے سے لکھا کہ سعودی بادشاہت مصر اور پاکستان سے اس سلسلے میں حمایت اورمدد کی کوشش میں ہے ۔ کسی کو یہ یقین نہیں کہ داعش کی کیا منصوبہ بندی ہے لیکن یہ واضح ہے کہ اس گروپ کا ہدف مکہ ہے ۔ داعش کی طرف سے عراق میں مذہبی مقامات پر حملوں اور ان کو شہید کرنے کے عمل کے بعد سعودی حکومت اس دھویں کو بھانپ رہی ہے،لیکن کوئی بھی اس سلسلے میں چانس نہیں لے رہا۔شام اور اردن کی سرحدیں داعش گروپ کے زیر کنٹرول ہیں اور سعودی عرب کو اپنی جنوبی سرحدوں کی طرف سے خطرہ ہے کہ اس گروپ کا اگلا ہدف ممکنہ طور پر یہی سرحدیں ہوسکتی ہیں۔ واضح رہے کہ برطانوی اخبار’’دی ٹائمز‘‘ یہ دعویٰ کرچکا ہے کہ سعودی عرب نے داعش کے حملوں کے خطرے کے پیش نظر اپنی سرحدوں پر پاکستان اور مصر سے بلائے گئے فوجی تعینات کر دیئے ہیں جس کی پاک فوج کی جانب سے سختی سے تردید کی جا چکی ہے ۔

مزید خبریں :