09 اگست ، 2014
اسلام آباد......قومی سلامتی کانفرنس میں عسکریت پسندی کے خلاف لڑنے اور اس کے خاتمے پر اتفاق کیا گیا۔ شرکاء کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے طویل مدتی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ڈی جی ایم او نے بریفنگ دی ہے کہ دہشت گرد بھاگ رہے ہیں، ان کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کو تباہ کر دیا گیا۔وزیراعظم نواز شریف کی صدارت میں قومی سلامتی کانفرنس ہوئی جس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہ نماوں نے شرکت کی ، ڈی جی ایم او میجر جنرل عامر ریاض نے ملکی سیاسی قیادت کو آپریشن ضرب عضب میں اب تک حاصل ہونے والے اہداف اور کلیئر ہونے والے علاقوں کے بارے میں آگاہ کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے رد عمل سے بچنے کے لیے قانونی اور آئینی شیلٹر فراہم کیا گیا ہے، پوری قوم نے دہشتگردی اور دہشتگردوں کے ایجنڈے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے ، مسلح افواج کی کوششوں سے دہشتگرد تنظیموں کی امداد روک دی گئی،آئی ڈی پیز کے لیے مناسب وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں،انھیں کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا، ضرب عضب آپریشن میں بے گناہ افراد کو نقصان سے بچایا جا رہا ہے، اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ قومی سلامتی کانفرنس میں قبائلی بھائیوں کی قربانیوں کو سراہا گیا۔