پاکستان
23 ستمبر ، 2014

الیکشن کمیشن کی انتخابی قوانین میں بڑےپیمانےپرترامیم کی تجاویز

الیکشن کمیشن کی انتخابی قوانین میں بڑےپیمانےپرترامیم کی تجاویز

اسلام آباد...... ریٹرننگ افسروں کو الیکشن کمیشن کے ماتحت کیاجائے،کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کادورانیہ بڑھایاجائے، غلط اثاثے ظاہر کرنے والے امیدواروں کوسزادی جائے، الیکشن کمیشن نےانتخابی قوانین میں بڑےپیمانےپرترامیم تجاویزکردیں۔ انتخابات کی شفافیت کیسے یقینی بنائی جائے؟ الیکشن کمیشن نے انتخابی قوانین میں بڑے پیمانے پر ترامیم تجویز کرتے ہوئے مسودہ انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نےتجویزکیاہے کہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان صدر از خود نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کی مشاورت سے کریں گے، ریٹرننگ افسرالیکشن کمیشن کے ماتحت ہوں گے، پولنگ سے 90 روز قبل ووٹ کی منتقلی پر پابندی ہو گی، انتخابات سے ایک ماہ قبل پولنگ سکیم میں تبدیلی نہیں ہو سکے گی، قومی اسمبلی کے امیدواروں کے لئے انتخابی اخراجات 15 لاکھ سے بڑھا کر 60 لاکھ روپے اور صوبائی اسمبلیوں کےامیدواروں کیلئے 10 لاکھ سے بڑھا کر 40 لاکھ روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے، امیدواروں کی چھان بین کی مدت 7 روز سے بڑھا کر 15 روز کرنےکی تجویز بھی دی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے اثاثے ظاہر نہ کرنے والے ارکان کی رکنیت 60 روز تک معطل کرنے، ان کےاثاثوں کی جانچ پڑتال کرنے کی تجویزبھی دی ہے،غلط اثاثے ظاہرکرنےپر 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا بھی تجویزکی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کی تجاویز پارلیمانی کمیٹی میں زیر بحث آئیں گی اور اتفاق رائے ہوگیا تو پھر ان قوانین کو پارلیمنٹ سے منظور کراکے نافذ العمل کردیا جائے گا۔

مزید خبریں :