پاکستان
23 ستمبر ، 2014

رپورٹ ہماری نہیں، مبصرین کی سفارشات پر مبنی ہے، الیکشن کمیشن

رپورٹ ہماری نہیں، مبصرین کی سفارشات پر مبنی ہے، الیکشن کمیشن

اسلام آباد...... الیکشن کمیشن نے الیکشن 2013 کے حوالے سے اپنی ویب سائٹ پر جاری رپورٹ سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ملکی و غیر ملکی مبصرین اور آر اوز کی سفارشات کو رپورٹ کی صورت میں جاری کیا گیا، جس کا مقصد مسائل اجاگر کرنا تھا، اس اچھی کوشش کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی رپورٹ دسمبر 2013 میں تیار کی گئی تھی جس میں عام انتخابات کے دوران سامنے آنے والے مسائل اور مشکلات کا ذکر کیا گیا اور ان کے حل کے لیے سفارشات بھی دی گئی ہیں۔مسائل میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے رزلٹ منیجمنٹ سسٹم میں خرابیاں تھیں جس کی وجہ سے پہلی رات کو نتائج موصول ہونے میں مشکلات ہوئیں،پولنگ عملے کی تربیت کے لیے وقت کم تھا،ضابطہ اخلاق کی نگرانی کے لیے ٹیمیں کچھ علاقوں میں ٹھیک کام نہیں کر سکیں،جانچ پڑتال کا کام ریٹرننگ افسران کا تھا اور انہوں نے اپنے عدالتی تجربات کی بنا پر یہ کام کیا۔ اس رپورٹ کے مطابق اسکروٹنی کا وقت بھی کم تھا،جانچ پڑتال کے لیے پانچ اداروں پر مشتمل ایک سیل بنایا گیا تھا لیکن یہ موثر طریقے سے کام نہ کرسکا،زیادہ مقدار میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی ہونا تھی اس لیے بعض مقامات پر ان کی ترسیل میں تاخیر ہوئی۔ الیکشن کمیشن سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ رپورٹ ملکی و غیر ملکی مبصرین اور ریٹرننگ افسران کی جانب سے ملنے والی رپورٹس پر مبنی ہے،یہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ نہیں ہے ۔ الیکشن کمیشن کے مطابق یہ رپورٹ انتخابی اصلاحات کمیٹی کو پہلے ہی دی جاچکی ہے اور اسے ویب سائٹ پر جاری کرنے کا مقصد یہ ہے کہ عام انتخابات میں سامنے آنے والے مسائل کو اجاگر کیا جاسکے۔

مزید خبریں :