25 ستمبر ، 2014
کراچی........سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کو نشستوں کی الاٹمنٹ کے معاملے پر خوب شور شرابا ہوا۔ ایک دوسرے کی سننے کے بجائے ارکان بچوں کی طرح اونچی سے اونچی آواز میں چلانے کی کوشش کرتے رہے۔ مچھلی بازار میں بھی کیا منظر ہوتا ہوگا جو آج سندھ اسمبلی میں دیکھا گیا۔ دوسرے کی سنے بغیر ہر رکن چیخ چلا رہا تھا اور کان پڑی آواز نہیں سنائی دے رہی تھی۔ اپوزیشن نشستیں الاٹ نہ ہونے پرشہریار مہر سمیت فنکشل لیگ کے ارکان اسپیکر کی ڈائس کے سامنے آکر بیٹھ گئے اور تلاوت ہونے پر بھی بمشکل مکمل خاموشی ہوپائی۔ شہریار مہر نے کہا کہ اسپیکر ڈکٹیٹر کی طرح ہاؤس چلارہی ہیں۔ حکومت کی طرف سے شرجیل میمن نے رولز کے مطابق اسپیکر کی مرضی ہے جسے چاہے جہاں بٹھائے۔ فنکشنل لیگ کے ارکان نشستوں پر گئے تو سندھ کی تقسیم کے معاملے پر نیا ہنگامہ کھڑا ہوگیااور ایوان میں نعرے گونجنے لگے۔ فنکشنل لیگ ارکان نے تقسیم کے خلاف قرار داد پیش کرنا چاہی جبکہ اسپیکر نے کہا کہ پہلے سوال جواب ہوں گے۔ کچھ خاموشی ہوئی تو اسپیکر نے ارکان کو بچوں کی طرح سبق پڑھایا مگر سمجھ میں نہ آیا تو فنکشنل لیگ کے ارکان ایوان چھوڑ کر باہر چلے گئے۔