25 ستمبر ، 2014
لاہور....... مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ لندن پلان میں طاہرالقادری کیساتھ 10نکات پر بات چیت ہوئی، ظلم کے نظام کاخاتمہ اولین ترجیح تھا، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سیاستدانوں نے ایک دوسرے پر تنقید اور فوج کو بدنام کی کرنے کی کوشش کی، دھرنوں سےعوام کا شعور بیدار ہوا۔ چوہدری شجاعت گجرات میں چوہدری ظہور الہٰی کی برسی کے موقع پر دعائیہ تقریب سے خطاب کررہےتھے۔ انہوں نے کہا کہ لندن پلان میں ڈاکٹرطاہرالقادری نےان کےسامنے10نکات رکھےجوآئین و قانون کےعین مطابق تھے، جواب میں انہوں نے پرویزالہٰی سے مشورہ کرکے طاہرالقادری کو کہا کہ 10میں سے ایک پوائنٹ ظلم کے نظام کا خاتمہ ہے اگر اس پر پوری طرح عمل ہوجائے تو کسی اور چیز کی ضرورت نہیں۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ 15 دن تک پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ایک دوسرے پر تنقید کے سوا اور کچھ نہیں کیا گیا، فوج کو بدنام کی کرنے کی کوشش کی گئی۔ شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ڈاکٹرطاہرالقادری کے دھرنوں سے عوام میں شعور بیدار ہواہے۔ تقریب سے پرویزالہٰی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پرچوہدری ظہور الہٰی کی مغفرت کیلئے دعا بھی کی گئی۔