19 اپریل ، 2012
اسلام آباد…وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اپنے بیٹے علی موسیٰ گیلانی کو ایفی ڈرین کیس میں باقاعدہ ملزم قرار دیئے جانے پر پھٹ پڑے '' کہتے ہیں کہ انہیں صدر کا ساتھ دینے کی سزا دی جا رہی ہے اور ڈرانے کے لیے نت نئے حربے اختیار کیے جا رہے ہیں''۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی تقریب میں وزیر اعظم نے اشعار بھی سنائے۔
کیوں زیاں کار بنوں ،سود فراموش بنوں
ہمنوا میں بھی کوئی گل ہوں کہ خاموش رہوں
تقریب تو تھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے آڈیٹوریم میں لیکن سماں جیالوں کے پنڈال کاتھا ،ہرکسی نے کھل کر نعرے بازی کی۔ اسٹیج اور اس کے بالکل سامنے کی نشستوں پر بیٹھے نئے وزراء نے بھی بھرپور ساتھ دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں صدر کا ساتھ دینے کی سزا دی جارہی ہے۔اب وہ کہتے ہیں کہ میں صدر کا ساتھ کیوں دے رہا ہوں ، میں نے ان کو صدر نہیں بنایا وہ محترمہ کی وصیت کے مطابق صدر بنے ہیں اور ہمارا فرض ہے کہ ان کے ساتھ کھڑے ہوں۔وزیراعظم نے اینٹی نارکوٹکس فورس پر کڑی تنقید کی اور کہاکہ پہلے ان سے وزیر اعظم ہاوٴس میں چارسال کے دوران ہونے والی ملاقاتوں کی فہرستیں مانگی گئیں اور اب بیٹے کو ملزم بنادیاگیاہے۔ میں ملک کا چیف ایگزیکٹو ہوں،ادھار پر لیا گیا افسر سول حکومت میں بیٹھ کر قانون اور طریقہ کار پر عمل نہیں کررہا۔وزیراعظم نے کہاکہ وہ صدر اور پارٹی کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے ،وزیر اعظم نے اس موقع پر بھی یہ شعر پڑھا۔
ہمیں ڈراتے ہیں تاریکیوں سے وہ
جن کے دلوں میں روشنی کی تمنا نہیں
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ جب سے حکومت میں آئے ہیں، تب سے اب تک نجومی انہیں گھر بھیجنے کی ہی باتیں کررہے ہیں۔