05 اکتوبر ، 2014
لاہور...... خوشیاں نام ہےاپنوں سے مل بیٹھنے کااور اگر تذکرہ ہو عید کا تو خوشیوں بھرے اس تہوار کے رنگ اپنوں کےبغیر پھیکے رہتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ پردیسی عید کی خوشیاں دوبالاکرنے کےلئےاپنے آبائی علاقوں کا رُخ کرتے ہیں۔ عید قریب آتے ہی بڑےشہرپردیسیوں سےخالی ہوجاتےہیںلاہورکے بس اڈوں پرعیدسےایک دن پہلےایسا رش کہ جلسے کاگمان ہونے لگا،ہر کسی کو جلدی اپنےگھرپہنچنےکی،ٹرانسپورٹرزمجبوری کا فائدہ نہ اٹھائیںایسا ممکن نہیں،بسوں کی کمی کا کہہ کر کرائےخود ہی بڑھا لئے۔ ٹرانسپورٹرز کہتےہیں کہ سی این جی اسٹیشنز بند ہیں،دوسرے شہروں سےبسیں خالی لانا پڑتی ہیں،کرائےنہ بڑھائیں تو ٹرانسپورٹ چلانا محال ہوجائے۔ پردیسی کہتےہیں ڈبل کرائے،سہولتوں کا فقدان،دھکےاور خواری جیسے مسائل اپنی جگہ مگرعید تو اپنوں کےساتھ ہی ہوگی،اس لئے جانا تو ہے۔ انہوں نےحکومت سےصورتحال کا نوٹس لینےکا مطالبہ کیا۔