انٹرٹینمنٹ
26 اکتوبر ، 2014

لاہور ،فن داستان گوئی کی تجدید اور ترویج کیلئے دوروزہ نشستیں

لاہور ،فن داستان گوئی کی تجدید اور ترویج کیلئے دوروزہ نشستیں

لاہور..... فارسی اور اردو ادب کی صنف داستان گوئی کو لاہور میں پہلی بار پرفارم کیا گیا،تین روز تک جاری رہنے والی داستان گوئی کے آخری روز’ طلسم ہوشربا‘ اور مشتاق یوسفی کی کتاب’ آب گم ‘کی ایک کہانی شائقین کو سنا کر خوب داد وصول کی۔سولہویں صدی میں اردو میں شروع ہونے والی داستان گوئی کے فن کی تجدید کے لیے نیشنل کالج آف آرٹس میں تین روز تک داستان گوئی کی خصوصی نشستوں کا اہتمام کیا گیا۔فنکاروں کی جانب سے طلسماتی کرداروں پر مبنی کہانی طلسم ہوش ربا پیش کی گئی ، شستہ اردو کے شاندار استعمال اور فنکاروں کی برجستگی سے شائقین خوب لطف اندوز ہوئے۔اس شام،معروف مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کی کتاب آب گم کی ایک کہانی پیش کی گئی ،مشتاق یوسفی کے انداز تحریر نے محفل کو کشت زعفران بنائے رکھا۔ داستان گوئی کی یہ نشستیں تہذیب و ثقافت کی تجدید کے ساتھ اردو ادب کی ترویج اور ادب کے شائقین کی تسکین کا بھی پورا سامان لیے ہوئے تھیں ۔

مزید خبریں :