31 اکتوبر ، 2014
اسلام آباد......پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی فیصلہ کرےکہ وہ کہاں کھڑے ہے،جماعت اسلامی وکٹ کےایک طرف کھیلے،دونوں طرف نہیں کھیلاجاتا۔نوازشریف کےساتھ مذاکرات کافائدہ نہیں،ان کا استعفےلئےبغیرنہیں جائیں گے۔ اسلام آباد میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی فیصلہ کرےکہ وہ مسلم لیگ(ن)کےساتھ ہےیاتحریک انصاف کے،اس طرح تاثردیاجارہاہےکہ ہمارےحکومت سےاختلافات ہیںاورہمیں ملایاجارہاہے،جماعت اسلامی فیصلہ کرے۔عمران خان نے کہا کہنوازشریف کےساتھ مذاکرات کافائدہ نہیں،ان کا استعفےلئےبغیرنہیں جائیں گے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کےہوتےہوئےہمیں اورطاہرالقادری کوانصاف نہیں ملےگا،انتخابی دھاندلی اورسانحہ ماڈل ٹاؤن کی آزادتحقیقات ہونی چاہیے،اس کے بغیر دھرناختم نہیں ہوگا۔ان کا کہناتھا کہ مولانافضل الرحمان،جماعت اسلامی اورآصف زرداری کہہ رہےہیں دھاندلی ہوئی ہے،پھر ہم اکیلے کیوں احتجاج کررہے ہیںَ۔سراج الحق سےسوال ہےکہ جمہوریت ڈی ریل کاکیوں کہہ رہےہیں؟دھاندلی کرنیوالوں کوپکڑاجائےاورانتخابات کرائےجائیں توجمہوریت مضبوط ہوگی،ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کرنیوالوں کوسزائیں نہ ملیں توکتنی بھی اصلاحات کرلیں فائدہ نہیں ہوگا۔جرگوں سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔