22 اپریل ، 2012
پشاور…پشاور میں موسم کی تبد یلی کے ساتھ ہی ڈینگی وائرس کا خطرہ دوبارہ سر اٹھانے لگا ہے۔ رواں سال لیڈی ریڈنگ اسپتال میں داخل کیا جانے والا اپر دیر کا ایک مریض نیک نذیر ڈینگی بخار کی وجہ سے گزشتہ روز انتقال کر گیا ہے۔قومی ادارہ صحت نے اس مریض کے ڈینگی میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی تھی۔ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے الگ آئسولیشن وارڈ بنا دیا گیا ہے اور مریضوں کے لیے بیڈ نیٹ بھی لگائے گئے ہیں۔ وارڈوں میں اسپرے بھی کیا جا رہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے خیبر پختونخوا میں ڈینگی سے بچاوٴ کیلئے جامع منصوبہ بندی کی ہدایت کی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی سفارش پر محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے ڈینگی سے بچاوٴ کیلئے 3کروڑ روپے کی ادویات خریدی ہیں۔ جن میں ڈیلٹا میتھرین اور ٹیمپاس نامی ادویات شامل ہیں، جنہیں بہترین مچھر مار ادویات میں شمار کیا جاتا ہے۔ پشاور کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں ڈینگی سے بچاوٴ کیلئے مچھرمار اسپرے کا کام شروع کیا گیا ہے جبکہ شہر سے کوڑا کرکٹ اٹھانے اور صفائی کی صورت حال بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ گزشتہ سال ہو نے والی اموات کے بعد شہری ڈینگی سے خوف کا شکار دکھائی دیتے ہیں اس مرض سے بچاوٴ کے لیے حکومتی کوششوں میں تیزی ان کے خوف کو کسی حد تک کم کر سکتی ہیں۔