22 اپریل ، 2012
بیجنگ …کہا جاتا ہے کہ ہمت جواں ہو تو بڑی سے بڑی مشکل حل ہوجاتیہے کیونکہ با ہمت اور بلند حوصلہ لوگ معذوری کو جینے کی راہ میں حائل نہیں دیتے۔ایسی ہی ایک مثال چین سے تعلق رکھنے والے18سالہ نوجوانMa Yongکی ہے جو پیدائشی طور پر ہاتھوں اور ٹانگوں سے محروم ہے۔ایک موقع پر اپنی زندگی ختم کرنے کے خواہشمندYongنے اب اپنی جسمانی محرومیوں سے سمجھوتہ کرلیا ہے۔Yongنے اپنی معذوری کو پچھاڑتے ہوئے ناصرف نامکمل جسم کیساتھ چلنا پھرنا اور کھانا پینا سیکھ لیا بلکہ اپنے علاقے کے مقامی فوجیوں کیساتھ ملکر منہ کی مدد سے ماہرانہ انداز میں شطرنج ، کمپیوٹرگیمز کھیلنا اور دوستوں کو ایس ایم ایس بھیجنا بھی سیکھ لیا ہے۔