پاکستان
24 اپریل ، 2012

وزیر اعظم کیخلاف توہین عدالت میں اٹارنی جنرل کے دلائل

وزیر اعظم کیخلاف توہین عدالت میں اٹارنی جنرل کے دلائل

اسلام آباد… وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے اور جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں 7 رکنی بنچ وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ آج اٹارنی جنرل بطور پراسیکیوٹر دلائل دے رہے ہیں۔ اپنے ابتدائی دلائل میں اٹارنی جنرل عرفان قادر نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے کل وزیراعظم سے کوئی ملاقات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ میں حقائق کو عدالت میں لانا چاہتا ہوں، چھپانا نہیں چاہتا۔ واضح رہے کہ مقدمہ کی گزشتہ سماعت پروزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے کہاتھاکہ خط لکھنا صدر کے استثنا سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہاتھا کہ وزیراعظم عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر ڈٹے ہوئے ہیں، کیا کوئی یہ کہہ سکتا ہے کہ وہ عملدرآمد اپنی مرضی سے کرے گا۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیراعظم عدالتی احکامات پر فی الوقت عملدرآمد نہ کرنے کی وجوہات بیان کر چکے ہیں جنہیں قبول یا مسترد کرنا عدالت کی صوابدید ہے۔سپریم کورٹ کے ججز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم یوسف رضاگیلانی اب بھی سوئس حکام کو خط لکھ دیں، استثنا کے باعث صدر کو کچھ نہیں ہوگا، معاملہ تو سوئس اکاوٴنٹ کی رقوم پر سول پارٹی کلیم کا ہے۔

مزید خبریں :