25 اپریل ، 2012
اسلام آباد… آئی ایس آئی کی جانب سے رقوم کی تقسیم کے کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے اور چیف جسٹس افتخارچودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ سماعت کی ابتداء میں چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مہران بینک، حبیب بینک سے متعلق کمیشن کی رپورٹس کہاں ہیں۔ اس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ ،قانون کو کہاکہ یہ رپورٹس جلد تلاش کرکے لائیں۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پرائیوٹ افرادکے پاس یہ رپورٹس ہیں، حتیٰ کہ حامد میر کے پاس بھی ہیں، کیا وجہ ہے سرکاری حکام کے پاس یہ رپورٹس نہیں۔ انہوں نے نیب سے استفسار کیا کہ رپورٹس کہا ہیں۔ نیب کا کہنا تھا کہ ہم وہ رپورٹس تلاش کر رہے ہیں ، تاحال نہیں ملیں۔ اس پر جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیئے کہ تعجب ہے کمپیوٹر کے دور میں رپورٹس نہیں مل رہیں۔