پاکستان
09 دسمبر ، 2014

2013-14ءمیں ایم کیوایم کے300کارکن جاں بحق ہوئے، الطاف حسین

2013-14ءمیں ایم کیوایم کے300کارکن جاں بحق ہوئے، الطاف حسین

کراچی.......متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ 2013ء اور 2014ء میں ایم کیوایم کے300سےزائد کارکن جاں بحق ہوئے، اکثرایک دن میں ایم کیوایم کے 2سے3 کارکنوں کی سربریدہ لاشیں ملیں، کارکن خوداندازہ لگائیں کہ ایم کیوایم بنانےکی ضرورت کیوں پیش آئی؟متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کراچی میں منعقدہ یوم شہداء کی تقریب سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ موت موت ہوتی ہےچاہےوہ کسی بھی مذہب سےتعلق رکھنےوالےشخص کی ہو،ماڈل ٹاؤن میں طاہرالقادری کےکارکنوں پرآنسوگیس کی شیلنگ اورلاٹھی چارج کیاگیا، عوامی تحریک کی 2خواتین سمیت 13افرادکےقتل پربہت دکھ اورافسوس ہوا ،کئی دن تک اس پربات ہوتی رہی،سانحہ ماڈل ٹاؤن کیخلاف دھرنا دینے والوں کی کسی نے مددنہیں کی مگر ایم کیو ایم پر گزری ہے اس لیےایم کیوایم دھرنےوالوں کی مدد کیلئے گئی،کل فیصل آباد میں تحریک انصاف کا ایک کارکن شہیدہوا،فیصل آبادمیں خواتین صحافیوں پرڈنڈےبرسائےگئے،جس پرملک بھرمیں احتجاج کیاگیا،ہم نے تحریک انصاف کےکارکنوں پر دہشت گردی کی بھی مذمت کی۔الطاف حسین کا کہنا تھا کہ سال میں ایک دفعہ حق پرست یوم شہدا منایا جاتا ہے،ایم کیوایم کےکارکنان کی ہلاکت پراحتجاج ہو تو انہیں دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے،65سال میں بھی پاکستانی نہ سمجھا جائے اور اس کی بات کروں تو عصبیت کا الزام لگایا جاتا ہے،فرزند زمین کی غلطی معاف کی جاتی ہےلیکن پاکستان بنانے والے پاکستانی نہیں سمجھے جاتے،کیاپاکستان کی تیسری بڑی جماعت کاکوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ٹی وی ایک فیصدبھی ایم کیوایم کی خبرنہیں دیتا،کسی بھی دورمیں سرکاری ٹی وی ہماری خبرنشر نہیں کرتا کیونکہ ہم پاکستانی نہیں ہیں۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کا تیسرا بڑا شہر حیدرآباد ہوتا تھا جو آج پانچواں یا ساتواں ہے، 67سال سے حیدرآباد کے عوام شہر میں یونیورسٹی بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں،حق پرست شہداکےباعث کچھ ہواہویانہیں لیکن حیدرآبادمیں یونیورسٹی بن رہی ہے،دنیا کا کوئی وزیرتعلیم ایسانہیں ہوگاجویونیورسٹی نہ بننےدے، وزیرتعلیم سندھ نےکہاکہ حیدرآبادمیں یونیورسٹی بنےگی تومیری لاش پربنےگی۔ متحدہ کے قائد کا کہنا تھا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ اپنے آپ کوسندھی سمجھیں حالانکہ جب سندھ کےعوام نےکہا کہ کالاباغ ڈیم نہیں بنناچاہیے ہم اس کیخلاف دیواربن گئے۔ انہوں نے کہا کہ میں 25سال سے اپنے کارکنوں اورہمدردوں سے دور ہوں،کیا میرا دل نہیں چاہتا کہ شہیدوں کی قبروں پر فاتحہ خوانی کروں۔ الطاف حسین نے کہا کہ سندھی بھائیو دیکھو! اب ہمیں بھارت واپس نہیں جانا،یہیں رہناہے،اب تو ہمارا جینا بھی یہیں اور مرنا بھی یہیں ہے،مار مار کر ہماری آزمائش کرتے رہو مگرہم واپس نہیں جائیں گے،متحدہ قومی موومنٹ سندھ کےعوام کےساتھ ہے۔

مزید خبریں :