23 دسمبر ، 2014
لاہور.........شوبزکی چکاچوندروشنیوں میں7سال کی عمر میں قدم رکھنےوالی اللہ وسائی، نورجہاں بن کرابھری تواداکاری اورگائیگی کی دنیاپر راج کرنےلگی۔ ملکہ ترنم نور جہاں 21ستمبر1926ء کو قصور میں پیدا ہوئیں۔ ان کا اصل نام اللہ وسائی جبکہ نور جہاں ان کا فلمی نام تھا۔ انہوں نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز 1935ء میں ’’پنڈ دی کڑی‘‘ سے کیا۔ انہیں شاندار پرفارمنس کے باعث صدارتی ایوارڈ تمغہ امتیاز اور بعد ازاں پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا۔ 1965ء کی جنگ میں ا نہوں نے میرے ڈھول سپاہیا، اے وطن کے سجیلے جوانوں، ایہہ پتر ہٹاں تے نیئی وکدے، او ماہی چھیل چھبیلا، یہ ہواؤں کے مسافر، رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو، میرا سوہنا شہر قصورنیں سمیت بے شمار ملی نغمے گا کر قوم اور فوج کے جوش و ولولہ میں اضافہ کیا۔ انہوں نے مجموعی طور پر 10ہزار سے زائد غزلیں و گیت گائے جن میں فیض احمدفیض کی نظم مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ بے پنا ہ ہٹ ہوئی جس نے ملکہ ترنم کو کامیابیوں کے نئے سفر پر گامزن کر دیا۔ ملکہ ترنم نورجہاں23 دسمبر 2000ء کو 74 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔