12 جنوری ، 2015
اسلام آباد..........تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ 18جنوری کو دھرنا کنونشن ہوگا،جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،جوڈیشل کمیشن نہ بنایا گیاتو سڑکوں پر نکلیں گے،کمیشن آڈٹ کے لیے بیٹھا تھا، گنتی کے لیے نہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کمیشن نے جو تھیلیاں کھولیں، اس میں 34ہزار 374ووٹ بوگس نکلے ہیں، 128پولنگ اسٹیشنوں پر فارم 14اور15نہیں تھے، 20پولنگ اسٹیشنوں پر سیریل نمبرغلط لکھے تھے،زائد بیلٹ پیپر چھپانے کےلیے سیریل نمبر غلط لکھے گئے تھے، 28پولنگ اسٹیشنوں کے بیگ کھلے ہوئے تھے، لاکھوں بیلٹ پیپر غلط چھاپے گئے، اس نظام میں دھاندلی کرنے والوں کو نہیں پکڑا جاتا، حامدخان کے حلقے میں بھی بوگس ووٹ نکلے ہیں، الیکشن کمیشن کی رپورٹ سے ثابت ہوگیا کہ این اے 122میں دھاندلی ہوئی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کرکے الیکشن جیتنے والا کیسے اسپیکربن سکتا ہے،قومی اسمبلی کا اسپیکر فراڈ سے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سےزیادہ قرضے لیے گئے ہیں،کیا آراوز کو نظر نہیں آیا کہ دھاندلی کی جارہی ہے؟ مسلم لیگ (ن) طاقت ور جوڈیشل کمیشن بنانےسےکیوں ڈررہی ہے،کیا آر اوز کے پیچھے نگراں حکومت تھی،ہم نے سانحہ پشاور کی وجہ سے دھرنا ختم کیا تھا،اگر بااختیار جوڈیشل کمیشن نہ بنایا گیا تو ملک کو بڑا نقصان ہوگا، جوڈیشل کمیشن نہ بنایا گیا تو سڑکوں پر نکلیں گے۔عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت کے لیے کام کرنا مشکل بنا دیں گے،بجلی کے بل کے معاملے پر اگلی پریس کانفرنس ہوگی۔