28 اپریل ، 2012
اسلام آباد … وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف 6 ارب روپے کے ڈیفالٹر تھے، تحقیقات شروع ہوئی تو فاروق لغاری کے ساتھ مل کر پہلا این آر او کیا، قوم کو بتائیں کہ 32 ملین ڈالر کہاں سے آئے، شریف برادران کے خلاف منی لانڈرنگ اور کرپشن کے تمام ثبوت میرے پاس ہیں، پارلیمنٹ میں بھی لے کر جاوٴں گا، پہل اریفرنس نواز شریف کے خلاف نیب کو بھیج رہا ہوں، شریف برادران کے ساتھ کسی بھی چینل پر بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہوں۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ آج جو انکشاف کروں گا اگر اس کا ایک لفظ بھی غلط ہوا تو پھانسی چڑھنے کو تیار ہوں، نواز شریف نے مجھے منہ کھولنے پر مجبور کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ آج میں نوازشریف کے خلاف ثبوت فراہم کروں گا، مہران بینک میں نوازشریف کی کرپشن کا ثبوت موجود ہے، نواز شریف نے پہلا این آر او فاروق لغاری کے ساتھ مل کر نافذ کیا۔ رحمان ملک نے میڈیا کو بتایا کہ نواز شریف 6 ارب کے ڈیفالٹر تھے، تحقیقات شروع ہونے پر فاروق لغاری کے ساتھ این آر او کیا، دوسرا این آر او نواز شریف نے پرویز مشرف کے ساتھ کیا، نواز شریف نے کہا کہ جو پرویز مشرف کے زیر اہتمام انتخابات لڑے وہ غدار ہوگا۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ شریف برادران کی کرپشن کے تمام ثبوت میرے پاس ہیں، میاں صاحب قوم کو بتائیں 32 ملین ڈالرکہاں سے آئے، برطانوی عدالت نے شریف برادران کے ڈیفالٹر ہونے کا فیصلہ دیا۔ پریس کانفرنس کے دوران رحمان ملک نے کہا ہے کہ نواز شریف کے خلاف میں پہلا ریفرنس نیب کو بھیج رہا ہوں، ان کے خلاف ثبوت پارلیمنٹ میں بھی لے کر جاوٴں گا، یہ ثبوت پہلے بھی لاسکتا تھا مگر سیاسی فضا خراب نہیں کرسکتا تھا، مجھے صدر اور وزیر اعظم نے یہ ثبوت پہلے سامنے لانے سے منع کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کیخلاف منی لانڈرنگ کے ثبوت بھی موجود ہیں، صحافی کے سوال کہ آپ نے اتنے عرصے کرپشن کے ریکارڈ کیوں چھپا کر رکھے کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے ذاتی طور پر ثبوت اکھٹے کیے، دیر آید درست آید۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نواز شریف ہر وہ کام کرنے کو تیار ہیں جس سے وہ ہماری حکومت گراسکیں، نواز اور شہباز شریف کے ساتھ کسی بھی چینل پر بیٹھ کر بات کرنے کیلیے تیار ہوں۔