پاکستان
29 جنوری ، 2015

سلامتی کونسل میں اصلاحات ہونی چاہئیں، نہ کہ توسیع، دفتر خارجہ

سلامتی کونسل میں اصلاحات ہونی چاہئیں، نہ کہ توسیع، دفتر خارجہ

اسلام آباد...........دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت پر پاکستان کے تحفظات اصولوں پر مبنی ہیں، بھارت کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، سلامتی کونسل میں اصلاحات ہونی چاہئیں، نہ کہ توسیع۔ اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ سلامتی کونسل میں توسیع نہیں بلکہ اصلاحات کی ضرورت پوری دینا میں محسوس کی جارہی ہیں، پاکستان نے ہمیشہ اتفاق رائے کی بنیاد پر ان اصلاحات کی حمایت کی ہے، سلامتی کونسل میں نئے مستقل ارکان کے اضافے سے طاقت کے نئے مراکز پیدا ہوں گے جو کہ غیر جمہوری اقدام ہو گا۔ بھارت مسلسل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداوں خصوصاً مسئلہ کشمیر اور کشمیریوں کے حقوق کی خلاف ورزیاں کرتا آیا ہے، لہٰذا ایک ایسا ملک کیسے سلامتی کونسل کا مستقل رکن بن سکتا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت دنیا میں روایتی اسلحے کا سب سے بڑا خریدار ہے، امریکا بھارت دفاعی تعاون اسٹریٹیجک توازن کے لئے خطرہ کے باعث بنے گا۔امریکا بھارت دفاعی معاہدہ خطے میں صرف اسٹریٹجک توازن کو متاثر کرے گا، ایسا کوئی قدام جو خطے میں روایتی توازن کو متاثر کرے ، خطے کیلئے ایک بری خبر ہے۔ ایک سوال پر ترجمان نےکہاکہ خطے میں امن و استحکام کے لئے چین کا کردار اہم ہے ، پاکستان چین کے ساتھ گہرے رابطے میں ہیں، پاکستان کے امریکم کے ساتھ تعلقات آزادانہ اور دوطرفہ ہیں۔

مزید خبریں :