29 جنوری ، 2015
لاہور........لاہور میں آل پاکستان وکلاء کنونشن نے اکیسویں آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے ہر جمعرات کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے ،وکلاء رہنماوں کا کہنا ہے کہ اکیسویں ترمیم 73ء کے آئین کے منافی اور عدلیہ کی آزادی پر وار ہے ،اس کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے ۔لاہور میں اکیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے ہونے والے آل پاکستان وکلاء کنونشن میں پنجاب ،سندھ،کے پی کے اور بلوچستان بارز کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار حامد خان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف سزاؤں پرعمل درآمدعدلیہ نہیں انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔سابق صدر سپریم کورٹ بار عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور سے یہ نتیجہ نہیں نکلتا کہ عدالتوں سے انصاف نہیں نکلتا،ان عدالتوں میں شواہد نہیں آتے تونئی عدالتوں میں کیسے آئیں گے۔عابد حسن منٹو کا کہنا تھا کہ جمہوری دور میں پارلیمنٹ کی مدد سےایسی ترمیم کی منظوری ملکی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے۔ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل اعظم تارڑ نے کہا کہ عدلیہ اور عدالتی ڈھانچے پر کوئی حملہ قابل قبول نہیں ، تاہم جوش کے ساتھ خود احتسابی کی بھی ضرورت ہے۔ لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر شفقت چوہان کا کہنا ہے کہ اداروں کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، انہوں نے کنونشن کی قرارداد پڑھ کر سنائی۔ وکلاء کنونشن میں پشاور ہائی کورٹ بار کے عہدیداروں عیسیٰ خان، رضا خان، سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر نعیم قریشی اور دیگر بارز کے عہدیداروں نے بھی اظہار خیال کیا۔ دوسری جانب اکیسویں آئینی ترمیم کے خلاف آل پاکستان بار کونسل کی اپیل پرملک بھرکے وکلانےیوم سیاہ مناتے ہوئےآئینی ترمیم کو مسترد کردیا۔ ملتان میں وکلا نے عدالتی امور کا بائیکاٹ کیا اورعدالتوں میں پیش نہیں ہوئے،جس کے باعث دور دراز سے آئے سائلین کوپریشانی کاسامنا رہا۔ وکلا کاکہنا تھاکہ 21 ویں آئینی ترمیم انھیں قبول نہیں،مظفرگڑھ،ڈیرہ غازی خان،بہاول پور،بہاول نگر،رحیم یارخان سمیت دیگر شہروں میں بھی وکلااحتجاجاً عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ ڈسٹرکٹ بارایسو سی ایشن سرگودھا نےقرارداد کے ذریعے پاکستان بارکو نسل کی مکمل حمایت اوراکیسویں ترمیم کومستردکردیا،پاکستان بار کونسل کی اپیل پر پشاور ہائی کورٹ سمیت ماتحت عدالتوں میں وکلاء نے یوم سیاہ منایا،بار روم پر سیاہ جھنڈے لگائے اوراحتجاجاً بازؤوں پر سیاہ پٹیاں باندھی۔ادھرحیدرآباد،ٹنڈو آدم،لاڑکانہ اور ٹھٹھہ سمیت دیگر سندھ کے دیگرشہروں میں بھی وکلانےیوم سیاہ منایا اور عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔