24 فروری ، 2015
کراچی.......رفیق مانگٹ........ ایرانی نشریاتی ادارے’’ پریس ٹی وی‘‘ کے مطابق طالبان نے کابل کے ساتھ امن مذاکرات کی رپورٹوں کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا۔ افغانستان میںطالبان عسکریت پسندوں نے حالیہ ا ن اطلاعات کو مستردکردیا جن میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے کابل میں حکومت کے ساتھ ابتدائی امن مذاکرات منعقد کرنے کی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔ افغان میڈیا کے حوالے سے کہا گیا کہ عسکریت پسندوں نے اپنے ایک بیان میں ان اطلاعات کی تردید کی ہے۔افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ حال ہی میں افغانستان میں نئی پیش رفت اور کابل انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں ذرائع ابلاغ میں کے کئی افواہیں اور قیاس آرائیاں گردش میں ہیں جو صرف مفروضوں اور ذاتی رائے کے سوا کچھ نہیں۔ گزشتہ روز افغانستان میں متحدہ حکومت کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کابینہ اجلاس میں کہا تھا کہ انہیںپاکستان کی جانب سے یقین دہانی موصول ہوئی ہے کہ عسکریت پسند گروپ افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہے۔ طالبان کے قریبی ذرائع کی جانب سے کہا گیا کہ کہ ملک میں افراتفری کے حل کے لئے گروپ کی قیادت کی طرف سے کابل کے ساتھ ابتدائی امن مذاکرات کی منظوری دیدی ہے۔اس ہفتے کے شروع میں مجاہد نے تصدیق کی تھی کہ قطر میںطالبان اور امریکہ کے نمائندوں کے درمیان امن مذاکرات ہوں گے۔ عسکریت پسندوں کے قریبی ذرائع نے کہا کہ قطر میں نمائندوں کا امن معاہدے پر مذاکرات کرنے کے لئے پاکستان کا دورہ کرنے کی توقع ہے۔اس مہینے کے شروع میںافغان صدر اشرف غنی نے امید کا اظہار کیا تھا عسکریت پسند گروپ کے ساتھ امن مذاکرات کے حوالے سے وہ پر امید ہیں۔