پاکستان
27 فروری ، 2015

جیونیوز کے شہید رپورٹر ملک ممتاز خان کی دوسری برسی

جیونیوز کے شہید رپورٹر ملک ممتاز خان کی دوسری برسی

پارا چنار........ جیونیوز کے شہید رپورٹر ملک ممتاز خان کی دوسری برسی آج منائی جارہی ہے ۔ ملک ممتاز نے اپنی صحافتی زندگی کا آغاز جنگ گروپ سے کیا اور آخری دم تک جنگ گروپ سے وابستہ رہے۔2002 میں جیو نیوز نے اپنی نشریات کا آغاز کیا تو ملک ممتاز بھی جیو نیوز ٹیم کے حصہ بن گئے۔ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کے دوران نامساعد حالات کے باوجود اپنی صحافتی ذمہ داریاں ادا کرتے رہے۔ دہشت گردوں کو ملک ممتاز کی غیرجانبدارانہ صحافت پسند نہ آئی اور 27 فروری 2013 کو میران شاہ کے قریب چشمہ پل پر انہیں شہید کردیاگیا۔ ان کے بیٹے سلیمان خان کا کہنا ہے کہ میرے والد ملک ممتاز خان نے نہ صرف ہماری بہترین طریقے سے تربیت کی ہے بلکہ وزیرستان کے ایک ایک بچے او ربچی کا انہيں فکر تھا ۔وزیرستان کی ترقی اور وزیرستان کے باشندوں کی بہتری کے لیے ملک ممتاز نے دن رات کام کیا ۔ صحافی تنظیموں کی جانب سے ملک ممتاز کی دوسری برسی کے موقع پر مختلف قبائلی علاقوں کے علاوہ ملک ممتاز خان کی رہائش گاہ پر بھی قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ صحافیوں نے ملک ممتاز خراج تحسین پیش کیا اور حکومت سے قاتلوں کی گرفتاری اور شہید کے لئے کئے جانے والے اعلانات پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔ صدر میران شاہ پریس کلب نور بہرام خان کا کہنا ہے کہ ملک ممتاز شہید کے ساتھ میں نے کیمرا مین کی حیثیت سے کام کیا وہ انتہائی خوش اخلاق اور ملنسار انسان تھے اور میں انہیں کبھی بھی بھول نہیں سکتا۔ نائب صدر پاراچنار پریس کلب عظمت علی زئی کا کہنا ہے کہملک ممتاز نے پوری زندگی عوامی خدمت میں گزاری ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہيں صدر مملکت نے ملک ممتاز کے فیملی کیلئے جو دس لاکھ روپے کا اعلان کیا تھا اعلان پر عمل کیا جائے۔صحافی ساجد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ملک ممتاز خان کی زندگی اور کردار ہمارے لئے مشعل راہ ہے صحافیوں کی تحفظ کیلئےحکومت اقدامات اٹھائے ۔ ملک ممتاز میران شاہ پریس کلب کے چیرمین تھے ۔ ان کی شہادت کے بعد بھی صحافیوں نے ایک سال تک ان کی یاد میں پریس کلب کے چیرمین کی کرسی خالی رکھی ۔ جیو نیوز کے شہید رپورٹر ملک ممتاز خان نہ صرف نڈر اور بے باک صحافی تھے بلکہ علاقے کی ہر دلعزیز شخصیت بھی تھے۔

مزید خبریں :