پاکستان
27 فروری ، 2015

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں انیس سومرو قتل کیس کی سماعت

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں انیس سومرو قتل کیس کی سماعت

کراچی .....سپریم کورٹ نےجرائم میں ملوث افسرکی ایس ایچ او تعیناتی پرآئی جی سندھ کی وضاحت پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا ہے ۔ عدالت نے پولیس میں خراب ریکارڈ کے حامل افراد کا ریکارڈ3 ما ہ میں پیش کرنے، انیس سومرو قتل کے تحقیقاتی افسر تبدیل کرنے اور سیشن جج سے مقتول انیس سومرو کے اہل خانہ کو ایس ایس پی ملیر کی جانب سے دھمکیوں کی تحقیقات کرانے کا حکم جاری کردیا ۔ جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے انیس سومرو قتل کیس کی سماعت کی ۔ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی بنچ کو کرمنل ریکارڈ رکھنے والے پولیس افسران کو ایس ایچ او تعینات کرنے سے متعلق معاملے پر مطمئن نہ کرسکے۔آئی جی سندھ نے بتایا کہ ایس ایچ او کی تعیناتی کیلئے کراچی پولیس چیف کی سربراہی میں کمیٹی بنادی ہے۔بنچ نے ہدایت جاری کی کہ کرمنل ریکارڈ رکھنے والے 3 افسران اسماعیل لاشاری، اسحاق لاشاری اور شعیب علی شیخ کوکہیں تعینات نہ کیا جائے اور ان کیخلاف محکمہ جاتی کاروائی کی رپورٹ پیش کی جائے جبکہ صوبے میں خراب ریکارڈ رکھنے والے پولیس افسران کی جانچ پڑتال کرکے رپورٹ 3 ماہ میں پیش کی جائے، عدالت نےمقتول انیس سومرو کے اہلخانہ کو دھمکیاں دینے پر ایس ایس پی ملیر راو انوار اور دیگر کے خلاف انکوائری سیشن جج جنوبی سے ایک ماہ میں کرانے کا حکم بھی جاری کیا۔سپریم کورٹ نے انیس الرحمان سومرو کے مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کی تحقیقات کیلئے ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ کو انکوائری آفیسر مقرر کیا ہے۔

مزید خبریں :