25 جنوری ، 2012
کراچی … سپریم کورٹ بار کے صدر یاسین آزاد نے اعلیٰ عدالتوں میں ججوں کی کمی بلا تاخیر پوری کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ جج جنہیں محض عبدالحمید ڈوگر کی سفارش پر بھرتی ہونے کی بنا پر فارغ کیا گیا انہیں دوبارہ تعیناتی کیلئے زیر غور لایا جانا چاہئے۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پریس کانفرنس سے خطاب میں یاسین آزاد نے کہاکہ سندھ ہائیکورٹ میں صورتحال ابتر ہوچکی ہے لیکن اہل وکلا جج نہیں بننا چاہتے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکی وجہ یہ ہے کہ وکلا کو ایک دو سال ایڈیشنل جج مقرر کرنے کے بعد فارغ کردیا جاتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سپریم کورٹ بار کے صدر کاکہناتھاکہ ضمنی انتخابات کے معاملے میں چیف الیکشن کمشنر کو چیف جسٹس آف پاکستان کے حکم پر کوئی اعتراض ہے توانہیں سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائرکرنی چاہئے۔ یاسین آزاد نے مشورہ دیا کہ اگر آئندہ سماعت پر بھی منصور اعجاز گواہی کے لئے نہ آئے تو میمو گیٹ معاملے کو بند کردینا چاہئے۔