17 مارچ ، 2015
کراچی.......شاعری اب رنگوں کی زبان برتے گی، اشعار کینوس پر جلوہ گر ہوں گے۔ مصرعے نئے معنی نئے مفہوم آشکار کریں گے۔ یہ سب ہوا ہے ’’گلزار اینڈ غالب‘‘ نامی منصوبے میں، جس کے تحت غالب اور گلزار کے کلام کو ’’سررئیل ازم‘‘ کی تکنیک اپناتے ہوئے کینوس میں سمویا گیا ہے۔ایک با صلاحیت فن کارشاہد رسام نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگرکیا ہے شاعری کے رنگ میں ڈھال کرغالب اور کلام گلزار کو’’سررئیل ازم‘ ‘کی تکنیک کے ذریعے کینوس میں سمویا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں پینٹنگز ہیں تو اگلے مرحلے میں مجسمے بھی تراشے جائیں گے۔ کراچی آرٹس کونسل میں موجود تھے عالمی شہرت یافتہ آرٹسٹ شاہد رسام جو اپنے منفرد کام کی تفصیلات بتا رہے تھےتو دوسری جانب ویڈیو لنک پرتھے معروف مشہور شاعر اور ہدایت کار گلزار۔گلزار صاحب کے کلام سے انتخاب کا ذمہ ممتاز ادیب شکیل عادل زادہ کے سر ہے کہا جارہا ہے کہ اِن تین افراد کا اشتراک برصغیر میں فن مصوری کو ایک نئی جہت عطا کرے گا۔شاہد رسام کہتے ہیں کہ پاکستان اور ہندوستان کے ساتھ ساتھ مغربی ممالک میں بھی اِن فن پاروں کی ایگزیبیشن ہوں گی۔ پہلی نمائش اس سال متوقع ہے۔