23 مارچ ، 2015
کراچی.... رفیق مانگٹ......امریکی تحقیق کے مطابق صرف آٹھ فی صد پاکستانیوں کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے۔ چار فی صد پاکستانیوں کے پاس سمارٹ فون ، تین فی صد کے پاس لینڈ لائن، اور43کی پاس موبائل فون ہے۔53فی صدپاکستانیوں کا کہنا تھا کہ ان کے پاس سیل فون نہیں ہے۔ امریکی تھنک ٹینک پیو ریسرچ سینٹر کی طرف سے کی گئی تحقیق میں کہا گیا کہ صرف آٹھ فی صد پاکستانیوں کو انٹر نیٹ تک رسائی حاصل ہے جب کہ اس کے مقابلے بیس فی صد بھارتیوں کو یہ سہولت میسر ہے۔صرف 14فی صد بھارتیوں کے پاس اپنا اسمارٹ فون ہے۔ پاکستانیوں کی اکثریت یہ سمجھتی ہے کہ انٹرنیٹ صارف کی اخلاقی اقدار پر منفی اثر ڈالتا ہے۔31فی صد پاکستانیوں کے خیال میں انٹرنیٹ اخلاق پر برے جب کہ20فی صد پاکستانیوں کے خیال میں مثبت اثرات ڈالتا ہے۔32ابھرتے ہوئے اور ترقی پذیر ممالک میں کی گئی تحقیق میں گزشتہ برس سترہ مارچ سے پانچ جون تک پاکستان میں 1203فراد سے رائے لی گئی ۔پاکستان کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 19فی صد پاکستانیوں کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے ۔جب کہ سروے میں کہا گہ کہ92فی صدافراد انٹرنیٹ کی سہولت میسر نہ ہونے کی بات کی، صرف آٹھ فی صد پاکستانیوں نے اس سہولت کے میسر ہونے کی تصدیق کی۔ انٹرنیٹ تک رسائی کی درجہ بندی کے ان 32ممالک کی فہرست میں پاکستان آخر پر ہے۔ اس فہرست میں بنگلا دیش گیارہ فی صد،تنزانیہ انیس فی صد ،بھارت بیس فی صد اور انڈونیشیاءچوبیس فی صد رسائی رکھتا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا کہ صرف تین فی صد پاکستانیوں کے پاس لینڈ لائن فون ہے ۔ جب کہ دوسری طرف پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی گزشتہ برس کی رپورٹ کہتی ہے کہ جون تک 76.6فی صد پاکستانیوں کے پاس موبائل فون کی سہولت میسر تھی،اور تیرہ کروڑ 99لاکھ پاکستانی سبسکرائیبر تھے۔