پاکستان
25 مارچ ، 2015

کراچی آپریشن کے نتیجے میں سنگین جرائم میں کمی آئی، رپورٹ

کراچی آپریشن کے نتیجے میں سنگین جرائم میں کمی آئی، رپورٹ

کراچی.......جیو نیوزنے کراچی پولیس کی جانب سے وزیراعظم کی صدارت میں ہونےوالے اجلاس میں پیش کی جانے والی رپورٹ کی کاپی حاصل کرلی ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کراچی آپریشن کے نتیجے میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں کمی آئی ہے لیکن اسٹریٹ کرائم اور موبائل فون چھیننے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے۔کراچی پولیس کی جانب سے وزریراعظم نواز شریف کو کراچی آپریشن پر ایک تفصیلی بریفنگ دی گئی ہے جس میں کراچی آپریشن سے پہلے اور بعد کی صورت حال کا موازنہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی پولیس کو آپریشن کے دوران واضح کامیابیاں ملی ہیں اور کراچی پولیس شہر میں امن کے قیام کے لیے چوکس ہے۔ کراچی پولیس کی رپورٹ میں کراچی آپریشن کے 565 دنوں کا کراچی آپریشن سے پہلے کے 565دنوں سے موازنہ کیا گیا ہے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق کراچی آپریشن شروع ہونے کے بعد ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کمی آئی ہے اور 565 دنوں میں 303 افراد ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوئے جس کی یومیہ شرح نصف فیصد ہے جبکہ آپریشن سے پہلے اتنے ہی دنوں میں 642 افراد ٹارگٹ کلنگ میں مارے گئے تھے اور اس وقت ان جرائم کی یومیہ شرح ایک اعشاریہ ایک چار تھی۔رپورٹ میں اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 565 دنوں میں اس نوعیت کی صرف 143 وارداتیں ہوئی ہیں جبکہ آپریشن سے پہلے اتنے ہی دنوں میں 165 افراد کو تاوان کی غرض سے اغوا کیا گیا تھا۔رپورٹ میں بھتہ خوری کی وارداتوں میں بھی واضح کمی دکھائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کراچی آپریشن سے پہلے 565 دنوں میں بھتہ خوری کے 731 واقعات ہوئے لیکن آپریشن کے بعد 565 دنوں میں یہ تعداد 551 رہی۔رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ کراچی آپریشن کے بعد اسٹریٹ کرائم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ کراچی آپریشن سے پہلے کے 565 دنوں میں اسٹریٹ کرائم کی 2ہزار 538 وارداتیں ہوئی تھیں اور اسٹریٹ کرائم کی یومیہ شرح 4 فیصد سے زاید تھی لیکن کراچی آپریشن کے بعد کے 565 دنوں میں اسٹریٹ کرائم کی تین ہزار 112 وارداتیں اور یومیہ شرح ساڑھے پانچ فیصد پر چلی گئی۔ رپورٹ میں کراچی آپریشن شروع ہونے کے بعد موبائل فون چھیننے کے واقعات میں بھی اضافہ دکھایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کراچی آپریشن شروع سے ہونے سے پہلے 565 دنوں میں 16 ہزار 35 موبائل فون چھینے گئے تھے یعنی یومیہ 18موبائل فون چھینے جارہے تھے لیکن کراچی آپریشن شروع ہونے کے بعد موبائل فون چھیننے کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے اور 565 دنوں میں 29 ہزار 783 موبائل فون چھینے گئے ہیں یعنی آپریشن کے بعد یومیہ 53 موبائل فون چھینے جارہے ہیں۔ رپورٹ میں گاڑیوں کی چوری اور چھینے جانے کی وارداتوں میں بھی واضح کمی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ کراچی پولیس کی رپورٹ میں 2014ء میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کو بھیجے گئے کیسز کی تفصیلات بھی بتائی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 2014ء میں پولیس نے 2459 کیسز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کو بھیجے جن میں سے 132 مقدمات میں ملزمان کو سزائیں سنادی گئیں۔

مزید خبریں :