30 مارچ ، 2015
صنعاء..........سعودی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ یمن کے شہر حدیدہ پر بمباری دو گھنٹے کے لیے روکی گئی تھی۔ تاکہ وہاں سے پاکستانیوں کو بحفاظت نکالا جاسکے، ان خیالات کا اظہار بریگیڈیئر جنرل احمد عصیری نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایک پریس بریفنگ میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز یمن سے 500سے زائد پاکستانیوں کو بحفاظت نکالا گیا ہے، اس دوران عرب اتحادی افواج نے اپنے فضائی حملے دو گھنٹوں کے لیے روک دیے تھے، تاکہ پاکستانی طیارے کو محفوظ راستہ مل سکے۔ جنرل احمد عصیری نے کہا کہ اتوار کے روز یمن میں اُن فضائی طیاروں کو نشانہ بنایا گیا، جنہیں باغیوں نے صنعا سے دوسرے ایئر بیس منتقل کردیا تھا اور اب باغیوں کے پاس بہت کم جیٹ طیارے رہ گئے ہیں اور جلد ہی انہیں بھی تباہ کردیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فی الحال کسی زمینی کارروائی کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا آپریشن میں باغیوں کو نشانہ بنانے کے لیے اپاچی ہیلی کاپٹرز بھی استعمال کیے جارہے ہیں، جنرل عصیری نے کہا کہ اندازہ ہے کہ حوثی باغیوں کی تعداد 25 سے 30 ہزار کے درمیان ہے اور ہر باغی کو روزانہ 100 ڈالر معاوضہ دیا جارہا ہے۔