پاکستان
10 اپریل ، 2015

پاکستان یمن تنازع میں غیر جانبدار رہے،پارلیمنٹ کی قرارداد

پاکستان یمن تنازع میں غیر جانبدار رہے،پارلیمنٹ کی قرارداد

اسلام آباد....... پاکستان یمن تنازع میں غیر جانبدار رہے تاکہ مسئلے کے حل کیلئے زیادہ موثر کردار ادا کرسکے،سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور حرمین شریفین کے دفاع میں پاکستان سب سے آگے ہوگا،اقوام متحدہ اور او آئی سی یمن میں فوری جنگ بندی کرائیں ۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یمن کے معاملے پر قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ 12 نکات پر مشتمل قرارد وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے پیش کی۔قرارداد کے نکات بیان کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ یہ ایوان کی جانب سے اتفاق ِرائے کے بعد تیار کی گئی ہے۔قرارداد میں اتفاق کیا گیا ہے کہ پاکستان علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر یمن میں امن کی بحالی کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔پارلیمنٹ نے یمن میں قیام امن کے لیے پاکستانی حکومت کی کوششوں کے جاری رہنے اور مسلم ممالک کے تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔اس خواہش کا اظہار بھی کیا گیا ہے کہ حکومتِ پاکستان اس معاملے پر غیر جانبدار رہے گی اور اس تنازع کے خاتمے کے لیے سرگرم سفارتی کردار ادا کرے گی۔ یمن کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور جنگ سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کا اعلان کیا گیا ۔قرارداد میں یمن صورتحال پر اپنے ردِعمل سے قبل ایوان کا مشترکہ اجلاس بلانے کی تعریف کی گئی۔ تاہم قرارداد میں اس توقع کا اظہار کیا گیا ہے کہ یمن میں موجود گروہ اپنے اختلافات کو پرامن طور پر مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے۔متفقہ طور پر منظور ہونے والی قرارداد میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے یمن سے اپنے شہریوں کے انخلا کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو بھی سراہا گیا اور خصوصاً ہمسایہ ملک چین کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا گیا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے پاکستان سے درخواست کی تھی کہ وہ یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف آپرشن میں اسے بّری، بحری اور فضائی تعاون اور مدد فراہم کرے۔تاہم اپوزیشن جماعت پیپلز پارٹی سمیت پانچ سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس معاملے پر پارلیمان کو اعتماد میں لینے کے مطالبے کے بعد وزیراعظم نے چھ اپریل کو پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اراکین نے پانچ روز تک یمن کی صورتحال پرپاکستان کے متوقع کردار پر بحث کی ۔

مزید خبریں :