16 اپریل ، 2015
کراچی…..رفیق مانگٹ…..بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیشن کے ضلع رام پور میں بلدیہ کی طرف سے غیر قانونی تعمیرات کو ختم کرنے کی کارروائی سے بچنے کے لیے دلتوں کے بالیمکی سماج کے 800افراد نے اسلام قبول کرلیا۔ انہوں نے اپنے مکان بچانے کے لیے دھرنا اور مظاہرہ کیا اور پھر انہوں نے ٹوپی پہن کر علامتی طور پر اسلام قبول کیا۔ بھارتی اخبار ’’ٹائمز آف انڈیا‘‘ کے مطابق ایک ہفتہ قبل رام پور بلدیہ نے توپ خانہ روڈ پر واقع بالمیکی بستی کے پچاس سے زیادہ مکانوں کو ناجائز قبضہ قرار دے کر انہیں گرانے کے لیے نشان زدہ کیا تھا۔ جس کی مخالفت کرتے ہوئے ریاست کے اقلیتی بہبود کے وزیر محمد اعظم خان کے خلاف نعرے بازی کی گئی، بالیمکی سماج کے مکینوں نے احتجاج کا نیا طریقہ اپنایا اور تبدیلی مذہب کا اعلان کردیا۔ اخبار کے مطابق ایک ہفتے قبل بالمیکیوں کا کہنا تھا کہ ان کے پاس مذہب کی تبدیلی کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ مکانوں کو سرخ نشان لگا نے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیلی ہوئی ہے، مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کے گھر مسمار کر کے شاپنگ مال بنانے کا منصوبہ ہے اور اس کے پیچھے وزیر کا ہاتھ ہے۔ رام پور کے ضلعی میجسٹریٹ نے مکینوں کے تبدیلی مذہب پر کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ اعظم خان کے میڈیا ترجمان کا کہنا ہے کہ مکینوں کے اسلام قبول کرنے کا اقدام ان کو کسی قسم کی مدد نہیں کرے گا۔ بالیمکی لوگوں نے اپنے طور پر اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا، اس موقع پر کوئی مسلمان مذہبی رہنما موجود نہیں تھا۔ پوری بستی کو پولیس نے گھیرے میں لیا ہوا ہے، تاہم امروہا کے ایک مفتی نے ان کی تبدیلی مذہب کی حمایت کی اور انہیں علامتی ٹوپیاں پہنا کر مسلمان قرار دیا اور کسی قسم کی تقریب کا انعقاد نہیں کیا گیا۔