پاکستان
19 جون ، 2015

سحری کے وقت لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے حکومتی دعوے دھرے رہ گئے

سحری کے وقت لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے حکومتی دعوے دھرے رہ گئے

کراچی......... ماہ رمضان میں سحری کے وقت بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ کئی شہروں میں سحری کے دوران بجلی کی بندش سے لوگوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور پہلی سحری انہوں نے اندھیرے میں کی۔ چارسدہ میں طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے واپڈا آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔ کوریج کرنے پر نجی ٹی وی کے کیمرہ مین سے کیمرہ بھی چھین لیا گیا۔ حیدر آباد کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ علاقہ فقیر کاپڑ اور آفندی ٹاؤن میں شہری سڑکوں پر نکل آئے۔حافظ آباد میں شہریوں نے بجلی کی بندش کےخلاف احتجاج کیا اور ٹائرجلا کرکچھ دیر کےلئے سڑک بند کردی۔ ملتان کی لوہار کالونی میں بھی لوگوں نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف وہاڑی روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈال کر حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ صوابی میں گزشتہ سہ پہر 3 بجے بجلی منقطع ہوئی تھی جو صبح تک غائب رہی۔ صوابی کے علاقے چھوٹا لاہور میں رات گئے مشتعل شہری سڑکوں پر نکل آئے اور ہوائی فائرنگ کی۔ مظاہرین سرکاری دفاتر کو آگ لگادی۔ ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملنے پر ڈی پی او صوابی اور ڈپٹی کمشنر موقع پر پہنچ گئے اور مذاکرات کیے جس کے بعدمظاہرین منتشر ہوگئے۔ نوشہرہ میں بیشتر دیہی علاقوں میں 12 سے 18 گھنٹے اور شہری علاقوں میں 4 سے 8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

مزید خبریں :